جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
خلاصہ : یہ ہے کہ بھیڑ او ر دنبہ اگر سال سے کم بھی ہو تو اُس کی قربانی دو شرطوں کے ساتھ جائز ہوتی ہے۔ (1)چھ ماہ سے زیادہ ہو۔ (2)اتنا فربہ ہو کہ سال کا محسوس ہو۔(البنایۃ:12/45 ،46)جذع کا حکم : جذع من الضان یعنی بھیڑ اور دنبہ کے علاوہ کسی جانور کا جذع یعنی مقررہ عمر سے کم عمر کا جانور جائز نہیں ، اور اُس کے قربان کرنے سے قربانی بھی درست نہیں ہوگی ، اگر چہ ایک دن ہی کی کمی ہو۔اِسی لئے جب قربانی کے مسائل میں ”جَذع“کا لفظ استعمال ہوتا ہے تو اس سے مراد ”جَذع من الضّان“ ہی لیا جاتا ہے ،کسی اور نوع کا جذع مراد نہیں ہوتا ۔جذع من الضان کے جواز میں اختلاف : امام زھری : درست نہیں ، اس سے قربانی نہیں ہوتی ۔ جمہور ائمہ کرام : قربانی ہوجاتی ہے ۔ (تکملہ فتح الملہم : 3/557)”عَتُود “ کا معنی اور حکم :عَتود کا معنی : بکری کا وہ بچہ ہے جو ایک سال کا ہو ، اور یا وہ بکری کا بچہ ہے جو سال بھر سے کم کا ہو ۔عَتود کا حکم : پہلے معنی کے اعتبار سے اس کی قربانی جائز ہے کیونکہ اُس کی عمر یعنی سال مکمل ہے ، لیکن دوسرے معنی کے اعتبار سے قربانی جائز نہیں ،کیونکہ عمر یعنی سال مکمل نہیں ۔