جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
قربانی کا جانور قسطوں پر خریدنا : قسطوں پر کی جانے والی خریدو فروخت جائز ہے ، اور قربانی کے جانور میں بھی یہ طریقہ اپنایا جاسکتا ہے یعنی ایک متعیّنہ رقم میں جانور کو خرید لیا جائے اور بعد میں ماہانہ یا جو بھی طے ہو اُس کے مطابق قسطوں کی ادئیگی کی جاتی رہے ۔اس میں کوئی حرج نہیں ۔کیونکہ جس جانور کے آپ مالک ہیں اُس کی قربانی جائز ہے ، خواہ نقد خریدیں یا ادھار اور قسطوں پر۔(آپ کے مسائل اور ان کا حل :4/220)قربانی کا جانور تول کر یعنی وزن کر کے خریدنا یا بیچنا : موجودہ دور میں بہت سی جگہوں میں یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جانوروں کو تول کر اور وزن کرکے فروخت کرتے ہیں ، یہ جائز ہے اور ایسی قربانی بھی بلاشبہ درست ہے۔( ماہنامہ بینات ذوا لقعدہ ۱۴۲۹ھ) البتہ اِس بات کا لحاظ ضروری ہے کہ خریدتے ہوئے قربانی ہی کو مقصود اور پیشِ نظر رکھنا چاہیئے ،گوشت کے حصول کی نیت نہیں کرنی چاہیئے ۔جانوروں کے اعضاء میں قطع کی مانع مقدار : یعنی قربانی کے جانوروں کے مختلف اعضاء اگر کچھ کٹے ہوئے ہوں تو اُن کی دو صورتیں ہوتی ہیں : قطعِ قلیل ۔ اس صورت میں قربانی ہوجاتی ہے ، لیکن اگراس سے بھی اجتناب ہو تو بہتر ہے ۔ قطعِ کثیر ۔ اس صورت میں قربانی نہیں ہوتی ۔ پھر قلیل و کثیر کی تعیین میں اختلاف ہے کہ کتنی مقدار قلیل اور کتنی کثیر کہلائے گی : امام ابو حنیفہ : امام صاحب سے چار اقوال منقول ہیں :