جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
زکوۃ کا مُنکِر کافر ہے ۔صدقہ فطر کا مُنکر کافر نہیں ۔ (در مختار : 2/358) زکوۃ میں سال گزرنا شرط ہے ۔ صدقہ فطر میں سال گزرنا شرط نہیں ۔ (طحطاوی علی المراقی، صدقۃ الفطر) زکوۃ میں مال کا ”نامی“ ہونا شرط ہے ۔صدقہ فطر میں مال کا نامی ہونا شرط نہیں ۔ (شامیہ : 2/360) زکوۃ میں بالغ ہونا شرط ہے ۔ صدقہ فطر میں بالغ ہونا شرط نہیں ۔ (شامیہ : 2/359) زکوۃ میں عاقل ہونا شرط ہے ۔ صدقہ فطر میں عاقل ہونا شرط نہیں ۔ (شامیہ : 2/359) زکوۃ میں صرف اپنی طرف سے لازم ہے ۔ صدقہ فطر اپنے نابالغ بچوں طرف سے بھی ہوتی ہے ۔ زکوۃ میں قُدرتِ ممکّنہ شرط ہے ۔ صدقہ فطر میں قُدرتِ میسّرہ شرط ہے ۔ (شامیہ : 2/360) زکوۃ لازم ہونے کے بعد مال کے ہلاک ہونے کی وجہ سے ساقط ہوجاتی ہے ۔ صدقہ فطر میں ہلاکت ِ مال سے ساقط نہیں ہوتا ۔ (شامیہ : 2/361)چوتھی فصل —— عشرہ ذی الحجہ کے فضائل و اعمال عشرہ ذی الحجہ کے فضائل : حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشادنقل فرماتے ہیں: تمام مہینوں کا سردار رمضان کا مہینہ ہے اور اُن میں حرمت کے اعتبار سے سب سے عظیم ”ذی الحجہ“ کا مہینہ ہے۔سَيِّدُ الشُّهُورِ شَهْرُ رَمَضَانَ وَأَعْظَمُهَا حُرْمَةً ذُو الْحِجَّةِ۔ (شعب الایمان:3479)