جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
آپﷺکا وہ راستہ جس سے آپ عید گاہ جایا کرتے تھے وہ واپس آنے کے راستے سے زیادہ بعید تھا اور جاتے ہوئے اُس بعید راستے کو اختیار کرنے کی وجہ یہ تھی کہ زیادہ قدموں کی وجہ سے ثواب بھی زیادہ ہوسکے۔(عمدۃ القاری : 6/306)اچھے سے اچھا کپڑا اور اچھی سی اچھی خوشبو کا اہتمام : حضرت حسن بن علی فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے ہمیں اس بات کا حکم دیا کہ ہم عیدین میں وہ بہترین کپڑا جو ہم پاسکتے ہیں وہ پہنیں ،اور وہ بہترین خوشبو جو حاصل کرسکتے ہیں وہ لگائیں اور وہ فربہ اور عمدہ جانور جو ہم کرسکتے ہیں اُس کی قربانی کریں۔گائے اور اونٹ کی قربانی سات افراد کی جانب سےہوسکتی ہے، اور ہمیں اِس بات کا حکم دیا کہ ہم (عید گاہ جاتے ہوئے)تکبیر کو ظاہر کریں اور(اِس حالت میں عید گاہ جائیں کہ)ہمارے اوپر سکون و وقار ہو۔أَمَرَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَلْبَسَ أَجْوَدَ مَا نَجِدُ، وَأَنْ نَتَطَيَّبَ بِأَجْوَدَ مَا نَجِدُ، وَأَنْ نُضَحِّيَ بِأَسْمَنِ مَا نَجِدُ، وَالْبَقَرَةُ عَنْ سَبْعَةٍ، وَالْجَزُورُ عَنْ سَبْعَةٍ، وَأَنْ نُظْهِرَ التَّكْبِيرَ، وَعَلَيْنَا السَّكِينَةُ وَالْوَقَارُ۔(شعب الایمان:3442)دوسری فصل —— عیدین کی نماز کے مسائل اور فقہی ابحاث عیدین کی نماز کا حکم : امام ابو حنیفہ : واجب ہے ۔