جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اِمام مالک: کوئی مخصوص عدد نہیں،جتنی چاہیں پڑھ سکتے ہیں، جیسا کہ سننِ رواتب کے بارے میں اُن کا یہی مسلَک ہے۔(معارف السنن :4/411)(الفقہ علی المذاہب:1/297 تا 299)جمعہ کی نماز کا میدان میں ہونا : امام مالک : جمعہ کی نماز کا صرف مسجد میں ہونا ضروری ہے ، میدان میں درست نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ : جمعہ کی نماز میدان میں بھی درست ہے، پڑھی جاسکتی ہے ،لیکن مسجد میں پڑھنا بہتر ہے۔ (الفقہ علی المذاھب الاربعۃ : 1/351)جمعہ اور عید ایک ہی دن جمع ہوجائیں تو کیا جمعہ بھی ضروری ہے : ایک ہی دن جمعہ اور عید(عید الفطر یا عید الاضحیٰ ) آجائے تو کیا جمعہ لازم ہوتا ہے یا ظہر پڑھی جائے گی ، اِس میں اختلاف ہے: احناف و مالکیہ: جمعہ اور عید دونوں ضروری ہیں ، جمعہ کو ترک کرنا جائز نہیں ۔ حنابلہ: جمعہ ترک کرکے ظہر پڑھنا جائز ہے ، لیکن جمعہ پڑھنا افضل ہے ۔ اِمام شافعی: شہر کے لوگوں پر جمعہ لازم ہے ،گاؤں اور شہر کے مضافات کے علاقوں سے جامع مسجد آنے والوں کیلئے جمعہ کی نماز میں دوبارہ حاضر ہونا ضروری نہیں ، کیونکہ اِس طرح اُن کو جمعہ کیلئے دوبارہ آنا ضروری ہوگا ، جس میں حرج لازم آئے گا ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:27/209 ،210)