جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
نماز جمعہ صحیح ہونے کی شرطیں :مصر یا فنائے مصر ہونا ۔ یعنی شہر اور اُس کے مضافات کا ہونا ۔مصر کی تعریفات گذر چکی ہیں ۔حاکم یا اُ س کا مقرر کردہ نائب کا ہونا ۔ چونکہ ہمارے زمانے میں حکومت کو ان امور کی طرف توجہ نہیں ہے لہذا لوگ خود کسی شخص کو مقرر کر لیں وہ ان کو خطبہ دے اور نماز پڑھائے یہ جائز و درست ہے۔دارالاسلام ہونا ۔ دارالحرب میں نماز جمعہ درست نہیں ہے ۔ظہر کا وقت ہونا -۔پس وقت ظہر سے پہلے یا اس کے نکل جانے کے بعد نماز جمعہ درست نہیں حتیٰ کہ اگر نماز پڑھنے کی حالت میں وقت جاتا رہا تو نماز فاسد ہو جائے گی ۔خطبہ کا ہونا ۔ یعنی وقت کے اندر نماز سے پہلے اس طرح پڑھا جائے کہ خطبہ اور نماز میں فصل نہ ہو ۔جماعت کا ہونا ۔یعنی امام کے علاوہ کم از کم تین آدمی ہوں۔اذنِ عام ۔یعنی عام اجازت کے ساتھ علی الاعلان نمازِجمعہ ادا کرنا۔ لیکن یہ شرط ُس وقت ہے جبکہ شہر میں جمعہ ایک ہی جگہ قائم کیا جارہا ہو، اور اگر متعدد جمعہ ہوتے ہوں ، جیسا کہ عموماً ایسا ہی ہوتا ہے تو یہ شرط نہیں ۔(عُمدۃ الفقہ ملخصاً :2/437 تا 454)شرائطِ صحت کا حکم : اگر شرائط صحتِ جمعہ سے کوئی شرط نہ پائی جائے اس کے باوجود کچھ لوگ نمازِجمعہ پڑھیں تو ان کی نماز جمعہ ادا نہ ہو گی، ان پر نماز ظہر ادا کرنا فرض ہے اور یہ نماز نفل ہو جائے گی، چونکہ نماز نفل کا اہتمام سے پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے اس لئے اس حالت میں نماز جمعہ پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔ (زبدۃ الفقہ ملخصاً و بتغیر یسیر : 349 تا 350)