جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
جمعہ فی القریٰ : یعنی چھوٹی بستیوں میں جمعہ پڑھا جاسکتا ہے یا نہیں، اِس مسئلہ کو یوں بھی بیان کیا جاتا ہے کہ جمعہ قائم کرنے کیلئے ”مصرِ جامع“ شرط ہے یا چھوٹی بستیوں میں بھی جمعہ پڑھا جاسکتا ہے: امام ابو حنیفہ : جمعہ کے لئے مصرِ جامع یا اُس کا مضافات جس کو ”فناءِ مصر“کہتے ہیں ،اس کا ہونا شرط ہے ، چھوٹی بستیوں میں جمعہ نہیں ہوسکتا ۔ ائمہ ثلاثہ : جمعہ کے لئے مصرِ جامع شرط نہیں ، بستی میں بھی ہوسکتا ہے۔ پھر حضرات شوافع و حنابلہ کے نزدیک تو کم از کم وہاں کے باشندوں کی تعداد چالیس ہونی چاہیئے جو سردی و گرمی ہر موسم میں وہاں مقیم رہتے ہوں، جبکہ اِمام مالککے نزدیک چالیس کی بھی شرط نہیں ، اِس سے کم میں بھی جمعہ قائم ہوجائے گا ۔(البنایۃ :3/43)مصر کی تعریفات : کتبِ فقہ میں مصر کی مختلف تعریفیں کی گئی ہیں : امام ابو حنیفہ سے ایک تعریف یہ نقل کی گئی ہے: هو ما يجتمع فيه مرافق أهله دنيا ودينا. وہ جگہ جہاں کے رہنے والوں کو دین و دنیا کی نفع کی تمام چیزیں جمع ہوں۔ امام صاحب سےایک یہ تعریف منقول ہے: هو بلدة كبيرة فيها سكك وأسواق ولها رساتيق، ويرجع الناس إليه فيما وقعت لهم من الحوادث.وہ بڑا شہر جس میں گلیاں اور بازار ہوں،اُس کےماتحت کئی دیہات ہوں اور لوگ اپنے پیش آمدہ حوادث میں اس کی طرف رجوع کرتے ہوں۔