جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اللہ تعالیٰ ضرور اُسے پناہ عطاء فرماتے ہیں۔فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ يَدْعُو اللَّهَ بِخَيْرٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللَّهُ لَهُ وَلَا يَسْتَعِيذُ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْهُ۔(ترمذی:3339) حضرت ابوہریرہفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے جمعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے اِرشاد فرمایا : جمعہ کے دن ایسی گھڑی ہوتی ہے اس کو جو مسلمان بندہ پالے اور وہ کھڑا ہوا نماز پڑھ رہا ہو اور اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو وہ چیز ضرور دے دے گا۔ اور آپﷺ نے اپنے ہاتھ سے اس گھڑی کی کمی بیان کرنے کے لیے اشارہ فرمایا۔فِيهِ سَاعَةٌ، لاَ يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ، وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي، يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَى شَيْئًا، إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا۔(بخاری:935) بے شک جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے جس میں کوئی مومن بندہ جو بھی دعاء اللہ تعالیٰ سے مانگے اللہ تعالیٰ اُس کی دعاء قبول فرماتے ہیں۔إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً، مَا دَعَا اللهَ فِيهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ بِشَيْءٍ، إِلَّا اسْتَجَابَ اللهُ لَهُ۔(مسند احمد:9206) بے شک جمعہ کے دن ایسی گھڑی ہوتی ہےجو کسی مسلمان کو نصیب ہوجائے اور وہ اس میں اللہ تعالیٰ سے مغفرت مانگ لے تو اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمادیتے ہیں۔إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ سَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا غَفَرَ لَهُ۔(الدعاء للطبرانی:175)جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی کب ہوتی ہے ؟ اس گھڑی کے بارے میں ابتداءً اِس بات میں اختلاف ہے کہ وہ گھڑی نبی کریم ﷺ کے عہدِ مبارک کے ساتھ مخصوص تھی یا اب بھی باقی ہے ؟ اِسی طرح یہ گھڑی ہر جمعہ کو پائی جاتی ہے یا سال میں ایک مرتبہ کسی جمعہ میں ، راجح قول کے مطابق یہ ساعتِ اجابت اب بھی پائی جاتی ہے اور ہر جمعہ کو اس کا وجود ہوتا ہے ۔