جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
نیکیوں میں کوئی نیکی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس نیکی سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کی جائے اور گناہوں میں کوئی گناہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس گناہ سے زیادہ مبغوض اور ناپسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کیا جائے۔مَا فِي الحَسَنَاتِ حَسَنَةٌ أَحَبُّ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ حَسَنَةٍ تُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ جُمُعَةٍ أَوْ يَوْمِ جُمُعَةٍ وَمَا مِنَ الذُّنُوبِ ذَنْبٌ أَبْغَضُ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ ذَنْبٍ يُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ الجُمُعَةِ أَوْ يَوْمِ الجُمُعَةِ۔(فیض القدیر شرح الجامع الصغیر:8050) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن صدقہ کا ثواب بڑھا دیا جاتا ہے۔الصَّدَقَةُ تُضَاعَفُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ۔(ابن ابی شیبہ :5513) ایک اور روایت میں حضرت کعب کا یہ اِرشاد منقول ہے:جمعہ کے دن میں نیکی(کے اجر) اور برائی(کے گناہ)کو بڑھادیاجاتا ہے،اور یہ قیامت کا دن ہے۔أَنَّهُ لَتُضَاعَفُ فِيهِ الْحَسَنَةُ وَالسَّيِّئَةُ، وَأَنَّهُ لَيَوْمُ الْقِيَامَةِ۔(ابن ابی شیبہ :5514)شب جمعہ کے فضائل : جس طرح جمعہ کا دن ایک با برکت اور مبارک دن ہے ،اِسی طرح اُس کی رات بھی نہایت قیمتی اور سعادتوں سے بھری ہوئی ہے ، یہی وجہ ہے کہ اُمّت کے اکابر بزرگانِ دین سے اِس شب کا خصوصی اہتمام کیا کرتے تھے، ذیل میں احادیثِ طیبہ کی روشنی میں اس کے چند فضائل ذکر کیے جارہے ہیں ، جس سے اِس با برکت رات کی عظمت کا کسی قدر اندازہ لگایا جاسکتا ہے :