جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
٭چوتھا کلمہ100مرتبہ پڑھنادس غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔مَنْ قَالَ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ،كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ، وَكُتِبَ لَهُ مِائَةُ حَسَنَةٍ، وَمُحِيَتْ عَنْهُ مِائَةُ سَيِّئَةٍ، وَكَانَتْ لَهُ حِرْزًا مِنَ الشَّيْطَانِ، يَوْمَهُ ذَلِكَ حَتَّى يُمْسِيَ،وَلَمْ يَأْتِ أَحَدٌ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَاءَ إِلَّا رَجُلٌ عَمِلَ أَكْثَرَ مِنْهُ۔(بخاری:6403) ٭فجر کے بعد طلوع ِ آفتاب تک ذکر ، تکبیر ، تسبیح ، تحمید اورتہلیل میں مشغول رہنا حضرت اسماعیلکی اولاد میں سے دو یا اس سے بھی زیادہ غلام آزاد کرنے سے بھی بہتر ہے، اِسی طرح عصر کے بعد غروبِ شمس تک ذکر و غیرہ میں مشغول رہنا حضرت اسماعیلکی اولاد میں سے چار غلام آزاد کرنے کے برابر ہے ۔ لَأَنْ أَقْعُدَ أَذْكُرُ اللهَ وَأُكَبِّرُهُ وَأَحْمَدُهُ وَأُسَبِّحُهُ وَأُهَلِّلُهُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَعْتِقَ رَقَبَتَيْنِ،أَوْ أَكْثَرَ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ، وَمِنْ بَعْدِ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَعْتِقَ أَرْبَعَ رِقَابٍ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ۔(مسند احمد:22194) ٭کسی کو دودھ حاصل کرنے کے لئے بکری فراہم کرنا یا دودھ پلانا یا قرض دینا یا (بھٹکے ہوئے کو )راستہ کی راہنمائی کردینا غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب رکھتا ہے۔مَنْ مَنَحَ مَنِيحَةَ لَبَنٍ أَوْ وَرِقٍ أَوْ هَدَى زُقَاقًا كَانَ لَهُ مِثْلَ عِتْقِ رَقَبَةٍ ۔(ترمذی:1957)مَنْ مَنَحَ مَنِيحَةَ وَرِقٍ، أَوْ هَدَى زُقَاقًا، أَوْ سَقَى لَبَنًا،كَانَ لَهُ عَدْلُ رَقَبَةٍ أَوْ نَسَمَةٍ۔(مسند احمد: 18704) ٭بیت اللہ شریف کےطواف میں سات چکر لگاکر دو رکعت نماز پڑھنے والے کو غلام آزاد کرنےکاثواب ملتا ہے ۔مَن طَافَ بِهٰذَا الْبَيْتِ سَبْعاً وَصَلى رَكْعَتَيْن كَانَ كَمَنْ أعْتَقَ رَقَبَةً.(کنز العمال:12494)