جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اللهُ لَهُ مِائَةَ حَاجَةٍ، سَبْعِينَ مِنْ حَوَائِجِ الْآخِرَةِ، وَثَلَاثِينَ مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْيَا، ثُمَّ يُوَكِّلُ اللهُ بِذَلِكَ مَلَكًا يُدْخِلُهُ فِي قَبْرِي كَمَا يُدْخِلُ عَلَيْكُمُ الْهَدَايَا، يُخْبِرُنِي مَنْ صَلَّى عَلَيَّ بِاسْمِهِ وَنَسَبِهِ إِلَى عَشِيرَتِهِ فَأُثْبِتُهُ عِنْدِي فِي صَحِيفَةٍ بَيْضَاءَ۔(شعب الایمان:2773) حضرت علیفرماتے ہیں : جس نے نبی کریمﷺپر جمعہ کے دن سو مرتبہ درود پڑھا وہ کل قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کے چہرے پر ایک نور ہوگا جس کو دیکھ کر لوگ (رشک اور حیرت کرتے ہوئے)کہیں گےیہ شخص کون سا عمل کرتا تھا ۔مَنْ صَلَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِائَةَ مَرَّةٍ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَى وَجْهِهِ مِنَ النُّورِ نُورٌ، يَقُولُ النَّاسُ: أَيُّ شَيْءٍ كَانَ يَعْمَلُ هَذَا۔(شعب الایمان:2774) حضرت علینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جس نے مجھ پر جمعہ کے دن سو مرتبہ درود پڑھا وہ قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کے ساتھ ایک بہت بڑا نور ہوگا جس کو اگر ساری مخلوق کے درمیان تقسیم کردیا جائے تو سب کے لئے کافی ہوجائے۔مَنْ صَلَّى عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِائَةَ مَرَّةٍ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَعَهُ نُورٌ لَوْ قُسِّمَ ذَلِكَ النُّورَ بَيْنَ الْخَلْقِ كُلِّهِمْ لَوَسِعَهُمْ۔(حِلیۃ الأولیاء :8/46) حضرت جعفر بن محمد فرماتے ہیں : جب جمعرات کا دن ہوتا ہے تو عصر کے وقت اللہ تعالیٰ کچھ فرشتوں کو آسمان سے زمین پر اُتارتے ہیں جن کے پاس سونے کے تختے اور ہاتھوں میں سونے کے قلم ہوتے ہیں ، وہ اُس رات اور دن میں غروبِ شمس تک نبی کریمﷺپر (درود پڑھنے والوں کے)درود لکھتے رہتے ہیں ۔إِذَا