جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
ہر قسم کی نماز پڑھنا و سجدہ کرنا و قرآن مجید وغیرہ پڑھنا منع ہے ،البتہ صاحبِ ترتیب کیلئے قضا نماز پڑھنا مکروہ نہیں ، اگر کسی نے خطبہ شروع ہونے سے پہلے سنت مئوکدہ قبل جمعہ شروع کی ہوئی ہے تو راجح یہ ہے کہ وہ خطبہ شروع ہونے پر بھی پڑھتا رہے اور اس کو پورا کر لے۔ اول سے آخر تک خطبہ سننا حاضرین پر واجب ہے، امام سے قریب ہونا دور ہونے کی بنسبت افضل ہے لیکن قریب ہونے کے لئے خطبہ شروع ہونے پر لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر جانا مکروہِ تحریمی ہے خطبہ شروع ہونے سے پہلے اگر آگے جگہ ہو تو اس طرح جانا جائز ہے۔ خطیب کے دعا کرتے وقت سامعین کا ہاتھ اٹھانا اور زبان سے آمین کہنا جائز نہیں ، ایسا کریں گے تو گناہگار ہوں گے، بغیر ہاتھ اٹھائے دل میں دعا مانگنا جائز ہے۔ خطبے میں درود شریف پڑھتے وقت خطیب کا دائیں بائیں منہ کرنا بدعت ہے اور اس کا ترک لازمی ہے۔ رمضان المبارک کے آخری خطبے میں وداع و فراق کے مضامین پڑھانا آنحضرت ﷺ و اصحاب کرام و سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے اگرچہ فی نفس مباح ہے لیکن اس کے پڑھنے کو ضروری سمجھنا اور نہ پڑھنے والے کو مطعون کرنا برا ہے اور بھی کئی برائیاں ہیں ان خربیوں کی وجہ سے ان کلمات کا ترک لازمی ہے تاکہ ان خرابیوں کی اصلاح ہو جائے۔ جب خطیب خطبے کے لئے منبر پر کھڑا ہو تو لوگوں کو سلام نہ کرے یہی راجح ہے۔ خطبے کی سنتوں کے خلاف کرنا مکروہ ہے۔