جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
امام ابو یوسف فرماتے ہیں :كل موضع فيه أمير وقاض ينفذ الأحكام ويقيم الحدود فهو مصر۔وہ جگہ جہاں امیر و قاضی مقرر ہو جو لوگوں کو احکام کو نافذ کرتا ہو ،اور حدود کو قائم کرتا ہو تو وہ مصر ہے۔ امام ابو یوسف سے نوادر ابن شجاع میں یہ منقول ہے :إذا كان في القرية عشرة آلاف فهو مصر.جس بستی میں دس ہزار افراد ہوں تو وہ مصر ہے۔ امام محمد فرماتے ہیں :كل موضع مصره الإمام فهو مصر حتى إنه لو بعث إلى قرية نائبا إلى إقامة الحدود والقصاص يصير مصرا.ہر وہ جگہ جس کو اِمام مصر بنادے وہ مصر ہے، یہاں تک کہ اگر کسی بستی میں اِمام حدود و قصاص کے قائم کرنے کیلئے اپنا نائب بھیجے تو وہ مصر ہے۔ حضرت سفیان ثوری فرماتے ہیں :مايعده الناس مصرا عند ذكر الأمصار المطلقة كبخارى وسمرقند. جس کو مطلقاً ”مصر“ کے لفظ بولنے کے وقت میں لوگ مصر سمجھیں ، وہ مصر کہلائے گا ۔ امام کرخی اور زمخشری کے نزدیک: المصر الجامع ما أقيمت فيه الحدود، ونفذت فيه الأحكام.مصرِ جامع وہ ہےجس میں حدود قائم اور احکام کو نافذ کیا جائے۔ حضرت ابو عبد اللہ بلخی فرماتے ہیں:إذا اجتمعوا في أكبر مساجدهم فلم يسعهم فهو مصر جامع.جہاں کے باشندے اپنی سب سے بڑی مسجد میں جمع ہوں تو نہ آسکیں تو وہ مصر ہے۔