احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
انجمن اسلامیہ پنجاب، انجمن حمایت اسلام لاہور، محمدیہ ایسوسی ایشن، جامعہ حمیدیہ، اورینٹل کالج، انجمن ہمدردان اسلام، انجمن مستشار العلماء، انجمن معاونین محمدی برادران، ندوۃ العلماء ایسی تنظیمات واداروں میں آپ نے خدمات سرانجام دیں۔ آپ اپنے دور میں انسانیت کے خادم اور مسلمانوں کے بہت بڑے خیرخواہ شمار ہوتے تھے۔ آپ کی تصنیفات میں: ۱… سبیل النجات فی ترجمہ کتاب الصلوٰۃ لا بن القیّم۔ ۲… سواء السبیل الیٰ معرفۃ المعرب والدخیل ۔ (لغت) ۳… الوشاح۔ (شعر، وعروض) ۴… سلک جواہر (انٹر میڈیٹ کورس عربی کے نصاب میں شامل تھی) ۵… علق نفیس قصائد سبعہ معلقہ کی شرح اور شعراء قصائد کا تعارف مشہور ومعروف ہیں۔ ان پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ بہت فاضل شخص تھے۔ تمام علوم پر کامل دسترس تھی۔ لیکن عربی لغت وعربی ادب میں آپ کو مثالی درک حاصل تھا۔ بجاطور پر آپ عربی کے ماہر وممتاز شاعر سمجھے جاتے تھے۔ مولانا قاضی ظفرالدینؒ اور ردقادیانیت مولانا قاضی ظفرالدینؒ صاحب دفاع عن الاسلام، تردید فرق باطلہ میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ ردقادیانیت میں آپ کو تحریک ختم نبوت کے نامور جرنیل کا مقام حاصل تھا۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ جب جھوٹے مدعی نبوت، کذاب قادیان مرزاغلام احمد قادیانی نے مولانا پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ کو جامع بادشاہی مسجد لاہور میں مناظرہ وتفسیر نویسی کا چیلنج دیا جسے پیرمہر علی شاہ گولڑویؒ نے قبول فرمایا اور لاہور مقررہ تاریخ ۲۵؍اگست ۱۹۰۰ء کو تشریف لائے۔ آپ کے ساتھ ۸۶جیّد علماء کرام کی جماعت تھی جس میں سینتالیسویں نمبر پر مولانا قاضی ظفر الدینؒ کا اسم گرامی تھا اور جب مرزاقادیانی نے قصیدہ اعجازیہ یعنی ’’اعجاز احمدی‘‘ لکھا جہاں اس میں اور حضرات کو مخاطب کیا۔ وہاں مرزاقادیانی نے مولانا قاضی ظفرالدین صاحبؒ کو مخاطب کیا۔ (اعجاز احمدی ص۴۹،۸۶، خزائن ج۱۹ ص۱۶۰،۱۹۹) پر مرزاقادیانی نے جل بھن کر مولانا قاضی ظفرالدینؒ کے نام کو اپنے مقابلہ کے لئے پکارا ہے۔ کذاب قادیان نے اعجاز احمدی میں شامل عربی قصیدہ لکھ کر شائع کیا اور مخالفین کو کہا کہ بیس دن میں جواب لکھ کر شائع کر کے مجھے پہنچائو۔ اس ملعون سے کوئی پوچھے کہ اگر یہ اعجاز ہے تو جواب کے لئے بیس دن کی قید کیوں؟ حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ اس قصیدہ سے قبل مرزاقادیانی کے مولانا پیر