احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
کتاب کا ایک اہم حصہ قرار پائیں گے۔ بہرحال ان خطوط کی اشاعت نے مجھ کو تالیف کتاب کے لئے آمادہ کیا ہے اور میں نے بفضل خدا اسی اہم دینی کام کو رواں کر دیا ہے۔ السعّی منی والاتمام من اﷲ تعالی! میری کتاب کی وجہ تسمیہ میں نے مرزاقادیانی کی کتاب ’’اعجاز احمدی‘‘ کے اندر دیکھا ہے کہ اس نے اپنے آپ کو اپنے مخالفین پر گرنے والا باز کہا ہے اور مخالفین کو شکار باز گردانا ہے۔ جیسا کہ ذیل میں ہے۔ وانّی انا البازی المطلّ علی العدا وانّی معان من معین یکبّرو اور میں وہ باز ہوں جو دشمنوں پر جا پڑتا ہے اور میں خداتعالیٰ سے مدد دیا گیا ہوں۔ (اعجاز احمدی ص۸۵، خزائن ج۱۹ ص۱۹۸) چونکہ ایک باز کا مقابلہ صرف شہباز ہی کر سکتا ہے۔ اس لئے میں نے اپنی جوابی کتاب کا نام ’’شہباز محمدی‘‘ تجویز کیا ہے۔ تاکہ ایک باز کو ایک شہباز کی وساطت سے شکست دی جاسکے اور پھرمیں نے مرزاقادیانی کے شعر بالا کا جواب اپنے تین درج ذیل اشعار سے دیا ہے۔ کتابی مثل شہبازٍ مُطِلٌّ علیٰ مغل مخلٍّ فی المغال ۲۶… میری کتاب شہباز کی مانند ایسے مغل پر گرتی ہے جو غول گاہ کے اندر ایک کھوٹا آدمی ہے۔ کتاب المغل یوذی مثل غولٍ ختام النبأِ فی دار المغال ۲۷… مغل کی کتاب مغلوں کے گھر کے اندر غول کی مانند۔ ختم نبوت کو دکھ دیتی ہے۔ وانّی صرتُ شہباز لغولٍ مضلٍّ ذوالغواء والضلال ۲۸… اور میں ایک کھوٹے اور گمراہ شیطان کے لئے شہباز بن گیا ہوں۔ کتاب شہباز محمدی کی عظمت ورفعت میں مورخہ یکم؍شوال المکرم ۱۴۰۴ھ کو کسی تقریب سعید کے سلسلہ میں مولانا محمد یوسف صاحب لدھیانویؒ مدیر ماہنامہ بینات کراچی کے ہاں پہنچا اور اپنی اسی کتاب کو تصحیح وتنقیح کے لئے ان کے آگے رکھا اور عرض کی کہ اسی کتاب کو اپنی نظر اشرف سے سرفراز فرما کر اس پر اپنی تصدیقی رائے کو قلم بندی میں لائیں اور اس کے مضامین کی صحت وسقامت سے متعلق بھی آگاہی بخشیں اور میں خود بھی ان کے مکان پر ان کا مہمان رہا اور میں نے اپنی یہی کتاب بعد نماز مغرب ان کے حوالہ کی اور میں کھانا کھا کر سو گیا اور انہوں نے نماز صبح سے قبل مجھے بیدار کیا اور کتاب مذکور واپس کر