احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
بنام ’’مختار البیان فی شرح دیوان الحسان‘‘ اور ساتھ ہی ’’لامیہ ابی طالب‘‘ کی عربی شرح بنام ’’مختار المطالب فی شرح الامیہ ابی طالب‘‘ لکھی اور ان میں سے کسی ایک شرح کی طباعت واشاعت کے لئے جدوجہد کی، مگر ناکام رہا۔ صدر ایوب خان کے دور صدارت میں ان سے رابطہ قائم کیا۔ صدر صاحب نے ہر دو غیرمطبوعہ کتابیں طلب کیں۔ مگر چند ایام کے بعد دونوں کتابیں مجھے واپس کر دی گئیں اور مجھے اس نے اپنے نام پر انتساب کرنے سے روک دیا۔ اس کارروائی پر مجھے سخت قلبی رنج پہنچا اور یقین کر لیا کہ جس شخص نے آنحضرتa کی شان وعظمت میں لکھی گئی کتابوں کی تحقیر کی ہے۔ وہ پاکستان جیسے عظیم مسلم ملک کا صدر نہیں رہ سکتا اور اسی وقت میرے دل ودماغ پر لفظ ’’خاب وغاب‘‘ آگئے۔ یعنی وہ ناکام رہا اور چھپ گیا۔ اس کا نتیجہ یہ رہا کہ چند ہفتوں کے بعد طلبہ وعوام نے صدر ایوب کے خلاف بغاوت کر دی اور وہ عہدۂ صدارت کوچھوڑ کر اپنے گھر میں جا چھپا اور اس کی تحقیر میرا نشان بن گئی۔ عذر دوم یہ ہے کہ: ’’آسمان نے میرے لئے گواہی دی اور زمین نے بھی۔ مگر دنیا کے اکثر لوگوں نے مجھے قبول نہیں کیا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲، خزائن ج۱۹ ص۱۰۸) جواب… یہ ہے کہ آسمان اور زمین دونوں نے مرزاقادیانی کے خلاف شہادت دی ہے اور اس کو کاذب وبطّال ظاہر کیا ہے۔ لیکن چونکہ یہ شخص عیار اور فریب کار آدمی تھا۔ اس لئے اس نے اپنے خلاف زمین وآسمان کی شہادت کو موڑ توڑ کر اپنے حق میں پیش کر دیا۔ حالانکہ واقعات بتاتے ہیں کہ آسمان وزمین کے نزدیک اس کا کذب ودجل عیاں اور اس کی بطّالیت ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ چنانچہ آسمان کی جانب سے آسمانی کتابیں اور زمین کی طرف سے زمینی واقعات اس کو بطّال وکذاب ٹھہراتے ہیں۔ جن کی قدرے تفصیل بطور ذیل مذکور ہے۔ قرآن مجید کی چند آیات الف… ’’کتب اﷲ لا غلبنّ انا ورسلی (المجادلہ:۲۱)‘‘ {خداتعالیٰ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول یقیناً غالب رہیں گے۔} یہ آیت صاف طور پر ظاہر کرتی ہے کہ خداتعالیٰ کا یہ مکتوبہ اور تحریری فیصلہ ہے کہ ایک رسول دعویٰ رسالت کے بعد ضرور بالضرور اپنی غالبیت اور اقتدار کو پیدا کر لیتا ہے اور اس کا بے اقتدار رہ کر غلام کفار رہنا بروئے آیت ہذا بالکل غیرمعقول اور سراسر خلاف آیت ہے۔ لیکن