احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
تم جہاد دین کے منکر ہو کیوں جب کہ ہے یہ چیز دینیات سن یہ شرارت ہے تمہاری دین میں دین میں ہو خوب بدنیات سن میرزائی سب کے سب ہیں پر قصور کیونکہ یورپ کی ہیں ذریات سن چھوڑ دے مرزا کو مرزائی نہ رہ ورنہ تجھ پر آئیں گے صدمات سن یہ شخص قصیدہ ہذا کی وصولی کے بعد جلد تر ہلاک ہوگیا اور مرزائیت سے برأت کا اعلان نہ کیا۔لیکن بعض لوگوں کا بیان ہے کہ وہ اپنے مرنے سے قبل مرزائیت کے لئے اچھی رائے نہیں رکھتا تھا۔ واﷲ اعلم بالصواب! نشان سوم دربارہ بہائی فرقہ یہ کہ عیسائیوں نے شہر فیصل آباد میں ایک سکول بنام ’’بائبل کارسپاڈنس سکول‘‘ جاری کیا ہوا ہے۔ جس میں بذریعہ خط وکتابت عیسائیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ میں نے عیسائیت پر عبور حاصل کرنے کے لئے بذریعہ درخواست سکول ہذا میں داخلہ لے لیا اور اسباق بھجوانے کی استدعاء کی۔ مجھے اسباق کی پہلی قسط بھجوادی گئی۔ جس پر میرا داخلہ نمبر ۰۶۴۲ درج تھا۔ میں نے ہر اسباق کی قسط کے آنے پر فوری جواب بھجوانے کا سلسلہ شروع کر دیا اور جہاں کہیں مجھے کوئی اعتراض محسوس ہوا میں نے اس کو اپنے جواب میں استجواباً لکھ دیا۔ اس پر وہ لوگ عموماً میرے اعتراضات کی اکثریت کو چھوڑ کر حسب منشاء بعض سوالات کے جوابات بھجواتے رہے۔ چنانچہ یہی سلسلۂ اسباق کتاب تورات پر جاری رہ کر ختم ہوگیا اور اس پر انہوں نے مجھے کامیابی کا ایک سرٹیفکیٹ بھجوادیا۔ جس پر میری کامیابی کے نمبرات ۴۸۸،۵۰۰ درج تھے اور سرٹیفکیٹ کا مضمون بطور ذیل ہے: تصدیق کی جاتی ہے کہ حکیم میر محمد ربانی کو سکول ہذا کا کورس بنام: ’’تورات انبیاء کے صحائف اور زبور کی شہادت‘‘ کامیابی کے ساتھ پاس کرنے پر یہ سند آج مورخہ ۱۵؍نومبر ۱۹۷۶ء کو پیش کی جاتی ہے۔ حاصل کردہ نمبر ۵۰۰/۴۸۸۔ دستخط پرنسپل اس سند کامرانی کے ملنے پر انجیل متی کے اسباق آنے شروع ہوگئے۔ میں نے ان اسباق پر بھی سلسلۂ اعتراضات کو جاری رکھا۔ جب سلسلۂ اسباق انجیل متی کے باب ۱۶ پر پہنچا تو میں نے ان کو درج ذیل اعتراض پیش کیا اور لکھا کہ آیات ۱۵تا۱۸۔ اس یسوع) نے ان (شاگردوں) سے کہا مگر تم مجھے کیا کہتے ہو۔ شمعون پطرس نے جواب میں کہا تو زندہ خدا کا بیٹا مسیح ہے۔ یسوع نے جواب میں اس سے کہا مبارک ہے تو شمعون