احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
برمنار مسجدت بانگ نماز زیر سقفش مرد افرنگی دراز تیری مسجد کے مینار پر بانگ، نماز ہوتی ہے اور اس کی چھت کے نیچے فرنگی شخص سویا ہواہے۔ مسجد ماہست نگران حجاز مسجد تو بافرنگی درنیاز ہماری مسجد حجاز شریف کی محافظ ہے اور تیری مسجد فرنگی آدمی سے رازونیاز کر رہی ہے۔ مسجدت راقبلہ شدروئے فرنگ منبرت رازیب شد خوئے فرنگ تیری مسجد کا قبلہ فرنگی آدمی کا چہرہ ہے اور فرنگی آدمی کے عادات تیرے منبر کی زینت بن گئے۔ مسجد تو مرض را درتو فزود مسجد مامرض را از ماربود تیری مسجد نے تیرے اندر مرض کو بڑھادیا اور ہماری مسجد نے مرض کو ہم سے چھین لیا۔ مسجد خودرا منزہ کن زغرض ورنہ مانی تا ابد درکفر و مرض تو اپنی مسجدکو اغراض بد سے پاک رکھ۔ ورنہ تو ہمیشہ کے لئے کفر ومرض میں رہے گا۔ مسجدت را بہر حق تعمیر کن وز فرنگی مرورا تطہیر کن تو اپنی مسجد کو خداتعالیٰ کے لئے بنا اور خدارا اپنی اسی مسجد کو فرنگی سے پاک کر دے۔ از فرنگی مسجدت را دور کن ورنہ افتادی زدیں از بیخ و بن تو اپنی مسجد کو فرنگی شخص سے دور رکھ ۔ ورنہ تو اپنے دین سے جڑ اور تنا سمیت گر گیا۔ واضح ہونا چاہئے کہ میرے مکتوب الیہ مذکور نے جب مجھ سے پیچھا چھڑانا چاہا تو اس نے میرے خلاف چند ہندی اشعار لکھ کر بھیج دئیے۔ میں نے ان اشعار کے جواب میں درج ذیل اردو قصیدہ لکھ کر اسے بھجوادیا۔ جس پر وہ مبہوت ہوکر ساکت ولاجواب ہوگیا اور آئندہ کے لئے خط وکتابت بند کر دی اور قلیل عرصہ بعد ہلاک ہو گیا۔ اردو قصیدہ بنام مرزائیت رسیدہ اے پیارے پیرزادہ بات سن بات کیا ہے اپنے کچھ حالات سن تو بنا پھرتا ہے خواجہ اونچ کا نیچ اپنی کے بھی کچھ کلمات سن اصل تیری نیچ ہے اونچی نہیں اصل اپنی کے بھی سفلیات سن اصل تیری میں نکل آیا ہے نقص نقص اپنے کے بھی کچھ خطرات سن میرزا کو تیری طرح تھا مراق اس نے خود لکھے ہیں قصہ جات سن اس نے خود مانا کہ مجھ میں ہے مراق اس مراقی شخص کے بڑ بات سن