احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مذکورہ بالا چاروں آیات کے اندر مؤمنین ومسلمین کو عمومی کفار کی دوستی سے روکا گیا ہے۔ خواہ وہی کفار مشرکین عرب ہوںیا مرزا واہل مرزا ہوںیا یہود ونصاریٰ ہوں۔ کیونکہ ان لوگوں سے بحق اہل اسلام کبھی بھی خیرخواہی وہمدردی نہیں ہوسکتی۔ بلکہ یہ لوگ ہر حالت میں مسلمانوں کے لئے بدخواہ اور شرپسند ثابت ہوں گے۔ اور پھر قرآن مجید نے خصوصی طور پر یہود ونصاریٰ کی دوستی سے اہل اسلام کو روکتے ہوئے فرمایا ہے: ’’یایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا الیہود والنصاریٰ اولیاء بعضہم اولیآء بعض ومن یتولہم منکم فانہ منہم ان اﷲ لا یہدی القوم الظٰلمین‘‘ {اے ایمان والو! یہود ونصاریٰ کو اپنا دوست مت بناؤ۔ کیونکہ وہ ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ (تمہارے دوست نہیں ہیں) اور تم میں سے جس نے ان کو اپنا دوست بنالیا تو وہ ان میں شامل رہے گا اور خداتعالیٰ ایسے ظالم آدمی کو راہ یاب نہیں کرتا۔} اور پھر قرآن مجید نے تاکیداً تمام اہل کتاب بمعنی یہود ونصاریٰ اور تمام کفار عرب وعجم کی دوستی سے اہل اسلام کو روکتے ہوئے صراحۃً فرمایا ہے: ’’یایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا الذین اتخذوا دینکم ہزوا ولعباً من الذین اوتوا الکتٰب من قبلکم والکفار اولیاء واتقوا اﷲ ان کنتم مؤمنین‘‘ {اے ایمان والو! تم اپنے سے پہلے اہل کتاب (یہود ونصاریٰ) اور کفار کو اپنا دوست مت بناؤ۔ جنہو ں نے تمہارے دین کو ٹھٹھا مخول بنالیا اور تم ان کو دوست بنانے میں خداتعالیٰ سے ڈرو۔ اگر تم اپنے اندر ایمان رکھتے ہو۔} اب قرآن مجید نے مذکورہ بالا ممنوعہ دوستی کے انجام کی خبر دیتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ ایسا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہے اورکفر وفسق کے احاطہ میں داخل ہوچکا ہے اور عند اﷲ ظالم وکافر اور غیرمؤمن ہے۔ ’’ولو کانوا یؤمنون باﷲ والنبی وما انزل الیہ ما اتخذوہم اولیآء ولٰکن کثیراً منہم فاسقون‘‘ {اگر یہ لوگ خدا ورسول اور منزل من اﷲ قرآن پر ایمان رکھتے تو ان کو اپنا دوست نہ بنائیں۔ لیکن ان کی اکثریت فاسق ہے۔} بنابرآں مرزاقادیانی قرآن مجید کے فتویٰ پر کافر وفاسق ہے اور مؤمن ومسلم نہیں ہے۔ تیسری تعلّی: یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو رسول خدا قرار دیتے ہوئے کہتا ہے: وما انا الا مرسل عند فتنۃ فرد قضاء اﷲ ان کنت تقدر