احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
بہتان عظیم ہے۔ دراصل یہ شخص اپنی زیربحث پیش گوئی کی ناکامی پر اپنی خجالت ورسوائی کے مٹانے کے لئے آنحضرتa اور صحابہ کرامؓ پر غلط الزام ڈالتا ہے اور ڈال رہا ہے۔ عذر دہم یہ ہے کہ: ’’براہین احمدیہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دوبارہ آمد میری ذاتی رائے ہے اور اس کی وفات کا عقیدہ اپنانا الہامات خداوندی کی بناء پر ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۸، خزائن ج۱۹ ص۱۱۴) جواب… یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دوبارہ آمد کا عقیدہ جو براہین احمدیہ میں درج ہے۔ وہ صحیح اور حق بجانب ہے۔کیونکہ: اوّلاً… یہ ہے کہ ’’قد یصدق الکذوب‘‘ کبھی جھوٹا آدمی سچی بات کہہ دیتا ہے۔ جیسا کہ مرزاقادیانی نے براہین احمدیہ میں طوعاً کرہاً سچی بات کہہ دی ہے۔ ثانیاً… یہ ہے کہ آنحضرتa نے یہی عقیدہ حلف اٹھا کر بیان فرمایا ہے اور حلف اٹھانے کے بعد بیان حالف کو من وعن تسلیم کرنا پڑتا ہے۔ اس میں کسی قسم کی ترمیم وتنسیخ اور شکست وریخت یا تاویل وتغیر کرنا بالکل ناروا اور ناجائز ہوتا ہے۔ چنانچہ آپa کا بیان حلفی بطور ذیل احادیث نبویہ میں وارد ہے۔ ’’والذی نفسی بیدہ لیوشکن ان ینزل فیکم ابن مریم حکماً عدلاً (بخاری)‘‘ {مجھے اس خدا کی قسم ہے جس کے ہاتھ میںمیری جان ہے کہ ابن مریم (عیسیٰ علیہ السلام) عنقریب تمہارے اندر حکم عادل بن کر نزول کرے گا۔} بروئے حلف محمدی ایک محمدی شخص پر لازم ہے اور وہ حتماً اس عقیدہ کا پابند ہے کہ آخری زمانہ میں نازل ہونے والا صرف ابن مریم علیہ السلام ہے جو مریم طاہرہ کا فرزند ہوکر بنام عیسیٰ اور بلقب مسیح مشہور ہے اور وہی عیسیٰ حقیقی طور پر اور بجسد عنصری نزول کرنے والا ہے اور اس کا نزول آسمان سے زمین کی طرف ہوگا۔ اب جو شخص محمدی کہلا کر آپa کی پیش کردہ حلف کو لغو اور غیر مؤثر گردانتا ہے وہ گمراہ اور خارج از اسلام ہے اور اس کو حرامزادہ اور ذریۃ البغایا بننے کا شوق دامنگیر ہے۔ عارف رومی حلف نبوی کی تائید میں فرماتا ہے۔ عیسیٰ و ادریس برگردوں شدند زانکہ از جنس ملائک آمدند عیسیٰ اور ادریس دونوں آسمان پر چلے گئے۔ کیونکہ وہ دونوں ملائکہ کی جنس میں سے تھے۔