احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
جاننا چاہئے کہ میں نے یہاں پر مرزاقادیانی کی صرف گیارہ تعلّیاں مع جوابات ذکر کی ہیں۔ ورنہ زیر جواب قصیدہ ان سے زیادہ تعلّیات پر حاوی ہے اور پھر طرفہ تربات یہ ہے کہ مذکورہ تعلّیات کے باوجود مرزاقادیانی نے حلفاً لکھ دیا کہ میں نے اپنے قصیدہ کے اندر کسی قسم کی تعلّی کو استعمال نہیں کیا۔ جیسا کہ صاف لکھا گیا ہے: وواﷲ انی ما ادّعیت تعلّیاً وابغی حیاتا ما یلہا التکبر اور بخدا میں نے کسی کی تعلّی کا دعویٰ نہیں کیا اور میں ایسی زندگی چاہتا ہوں جس کے پیچھے تکبر وغرور نہ ہو۔ (اعجاز احمدی ص۵۹، خزائن ج۱۹ ص۱۷۰) بنابرآں! اب قارئین کرام خود فیصلہ کر لیں کہ تعلّیات کر لینے کے بعد مرزاقادیانی کا حلفاً کہہ دینا کہ میں نے کسی قسم کی تعلی کو اپنے لئے استعمال نہیں کیا۔ ایک سفید جھوٹ نہیں تو اور کیا ہے؟ اور پھر اس قسم کی جھوٹی قسم اس پر لعنت بھیجتی ہے اور اس کو خلاف کاذب ثابت کرتی ہے۔ مرزائی قصیدہ کے عیوب ونقائص مرزاقادیانی نے اپنے قصیدہ کے بارہ میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ قصیدہ مع اردو مضمون کے صرف پانچ ایام میں خداتعالیٰ کی تائید وتوفیق اور روح القدس کی مدد وعنایت سے لکھا گیا ہے۔ اگر فی الواقع مرزائی دعویٰ صحیح ہے تو پھر اس میں کسی قسم کا عیب ونقص نہ ہونا چاہئے تھا۔ کیونکہ انسان تو خطاء ونسیان کا پتلا ہے۔ اس سے اغلاط ونقائص کا ہونا از قسم ممکنات ہے۔ لیکن خداؤ روح القدس سے اغلاط ونقائص کا ہونا ازقبیل محالات ہے۔جیسا کہ یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے۔ بایں ہمہ مرزائی قصیدہ کے اندر بہت سے غیر موزوں اور غیر معقول عیوب ونقائص موجود ہیں جو قصیدہ کے منجانب اﷲ ومن جانب القدس ہونے کی تغلیط وتضحیک کرتے ہیں اور علی الاعلان بتاتے ہیں کہ یہ قصیدہ شیطان لعین یا کسی خبیث روح کے اشارات پر لکھا گیا ہے۔ ورنہ اس میں عیوب ونقائص کا ہونا بعید از قیاس ہے۔ انہی حالات کے پیش نظر مرزائی قصیدہ کے چند عیوب ونقائص کو صرف قصیدہ اعجازیہ کے پہلے ابتدائی اشعار سے منتخب کر کے تحریر کرتا ہوں اور صحت وسقم کا فیصلہ قارئین کرام پر چھوڑتا ہوں اور باقی ماندہ اشعار کے عیوب ونقائص کو بخوف طوالت کتاب ترک کرتا ہوں۔ قصیدہ ہذا کے عیوب ونقائص کو سمجھانے اور سمجھنے کے لئے چند تمہیدی امور کو بطور مقدمۃ الجیش کے ذکر کیا جاتا ہے۔ تاکہ میرا نظریہ بلا کسی اشکال ودقت کے سمجھا جاسکے اور میری کہی ہوئی بات قارئین کرام کے اذہان میں بیٹھ جائے اور وہ اس سے محظوظ ومسرور ہو سکیں۔