احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
میں نے اس کے وعدے پر اس کے ساتھ چیلنج لفظ ’’توفی‘‘ کے بارے میں خط وکتابت کی۔ لیکن یہ شخص غیرمعقول عذر پیش کرکے اپنے وعدہ سے منحرف ہوگیا اور خط وکتابت بند کر دی اور میری پیش گوئی کے مطابق ہلاک ہوگیا۔ جیسا کہ میں قبل ازیں تفصیل سے لکھ چکا ہوں۔ عذر ہشتم یہ ہے کہ: ’’یونس نبی کی پیش گوئی جو عذاب کے لئے تھی۔ اس کے ساتھ کوئی شرط توبہ وغیرہ کی نہیں تھی تب بھی عذاب ٹل گیا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۵، خزائن ج۱۹ ص۱۱۲) الجواب یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے اس پیش گوئی کو نقل کر کے اپنے آپ کو یونس نبی اور آتھم ولیکھرام وغیرہ کو قوم یونس قرار دیا ہے۔ لیکن قوم یونس یونس نبی پر ایمان لاکر ہلاک نہ ہوئی اور عذاب الٰہی سے بچ گئی۔ جیسا کہ قرآن حکیم خبر دیتا ہے: ’’لما آمنوا کشفنا عنہم عذاب الخزی فی الحیوٰۃ الدنیا ومتعناہم الیٰ حین‘‘ {جب وہ ایمان لائے تو ہم نے دنیاوی ذلت کا عذاب ان پر سے ہٹا لیا اور ایک وقت تک ان کو متاع زندگی دے دی۔} مگر مرزاقادیانی کے معتوب غیر مسلم آتھم ولیکھ رام وغیرہ اس پر ایمان نہ لاکر بھی میعادی عذاب ذلت سے بچ گئے اور ہلاک نہ ہوئے۔ حالانکہ ان لوگوں کو اس پر ایمان نہ لانے کی پاداش میں میعاد کے اندر ہلاک ہو جانا تھا۔ مگر وہ لوگ بطور پیش گوئی کے میعاد مقررہ کے اندر ہلاک نہ ہوئے۔ بنابرآں یونس نبی کی مثال اس پر صادق نہیں ہوئی۔ بلکہ اسے کاذب وبطّال بناکر چھوڑا۔ چنانچہ میں نے آتھم ولیکھ رام کی پیش گوئیوں پر سابقًا پوری تفصیل سے لکھ دیا ہے۔ وہاں رجوع کیا جاوے۔ عذر نہم یہ ہے کہ: ’’بعض مخالفوں نے حدیبیہ کے سفر پر اعتراض کیا کہ یہ پیش گوئی پوری نہیں ہوئی… اس پر بعض بدبخت مرتد ہوگئے اور حضرت عمرؓ چند روز ابتلاء میں رہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۶، خزائن ج۱۹ ص۱۱۲) الجواب یہ کہ آنحضرتa نے اپنے ایک خواب کی بناء پر یہ سفر اختیار کیا تھا اور تقریباً ۱۵۰۰ سو