احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
غرض مرزاقادیانی نے ناواقف مسلمانوں کو طرح طرح کی ترکیبوں سے اپنے فتنہ میں پھانسا۔ حضرات علماء کرام نے ان کی تردید میں کوشش بلیغ کی اور ان کا نبی کاذب ہونا ثابت کر دیا۔ جو لوگ کہ حضرات علماء کرام کی تصانیف نہیں دیکھتے یا ان کے مضامین سے واقفیت نہیں حاصل کرتے اس فتنہ میں ان کے پھنس جانے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ جو لوگ دین میں کما حقہ آگاہی نہیں رکھتے ان کا ایسی شاطر چالوں اور فریبوں سے بچنا مشکل ہے، جو ان لوگوں کی تحریر وتقریر میں کی جاتی ہیں۔ اس لئے ان ماہرین علماء سے مدد لینے کی ضرورت ہے جنہوں نے ان کے مکروفریبوں پر آگاہی حاصل کی ہے۔ خود مرزاقادیانی کی تصانیف میں ایسا کثیر اختلاف ان کی مزعومہ ادّعا کی نسبت ہے جس سے ان کا کاذب ہونا پورے طور پر ثابت ہے۔ جنہوں نے غور سے ان کی تصانیف دیکھی ہیں اور دین سے بھی واقف ہیں۔ وہ اس کو بخوبی جانتے ہیں۔ مسلمانوں کو دین حق پر قائم رکھنے میں سعی کرنا فرض کفایہ ہے۔ اگر کسی جگہ ایک شخص بھی ایسی سعی نہ کرے اور سب غافل رہیں تو سب گنہگار ہوں گے۔ پس جہاں کہیں بھی اس دجالی فتنہ کا اثر پہنچا ہے یا پہنچنے کا اندیشہ ہے وہاں کے ذی ہمت لوگوں کو چاہئے کہ اس فرقہ باطلہ کے رد کی کتب منگائیں جہاں ایسے ذی ہمت اشخاص نہ ہوں وہاں کے مسلمانوں کو چاہئے کہ آپس میں چندہ کر کے کتب منگائیں۔ اس خریداری کتب میں اپنا نفع بھی ہے۔ دوسرے فرقہ ضالہ کی رد میں کتب چھپنے میں مدد ہوگی جو نہایت ضروری ہے۔ اس گروہ باطلہ کی طرف سے شہرو قصبات میں مبلغین گمراہ کرنے جاتے ہیں۔ مسلمانوں کو چاہئے جہاں ان کے آنے کی خبر ہو وہاں آپس میں چندہ مصارف وغیرہ کے لئے کر کے کسی عالم حقانی کو بلاویں تاکہ ان کے اغوا سے لوگ بچیں۔ ہم مسلمانوں کی خیرخواہی کے لئے ان حضرات علماء کے اسم گرامی درج کرتے ہیں جو اس فرقہ قادیانی کی تردید میں ہمہ تن ساعی ہیں اور بوقت ضرورت ان حضرات سے خط وکتابت کر کے کتب منگائی جائیں۔ اس فرقہ کی تردید کے لئے کسی بزرگ کو بلایا جاوے مگر مصارف وغیرہ کاانتظام پہلے کر لینا چاہئے۔ مونگیر خانقاہ رحمانی حضرت سیدنا ومولانا مولوی شاہ سید محمد علی صاحب آپ نے کثرت سے کتب قادیانیوں کے رد میں نہایت مدلل چھپوائی ہیں جو بہت مفید ہیں۔ ان کو منگا کر دیکھنا چاہئے۔ آپ کی توجہ عالی سے بہار میں قادیانیوں کا فتنہ بہت دب گیا۔ آپ کے مرید علماء میں متعدد حضرات ایسے ہیں جو اس گروہ باطلہ کی تردید باحسن طریق کرتے ہیں۔ جہاں ضرورت ہو وہاں کے لوگوں کو چاہئے کہ حضرت سے استدعا کر کے کسی بزرگ کو بلائیں اور کتب منگائیں۔