احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اور یوں بھی ہوسکتا ہے کہ مرزاقادیانی مردانہ وزنانہ دونوں آلات تناسل رکھتا تھا۔ جیسا کہ اس کے اسی الہام سے عیاں ہے کہ اس کو مریم کہہ کر اس کے لئے زنانہ آلہ تناسل ثابت کیاگیا ہے اور جیسا کہ وہ اعداداً عورت بھی ثابت ہوتا ہے۔ (مرزا/۲۴۸)= ’’امرأۃً/۲۴۸‘‘ یعنی مرزاقادیانی عورت ہے۔ کیونکہ زنانہ آلہ تناسل رکھتا ہے اور جیسا کہ اعداداً بطور ذیل ہے: (میرزا غلام احمد قادیانی/۱۵۵۸)= ’’خنثیٰ مشکل ابداً/۱۵۵۸‘‘ یعنی مرزاقادیانی دونوں آلات تناسل کی وجہ سے خنثیٰ مشکل ہے اور خنثیٰ مشکل اس شخص کو کہا جاتا ہے۔ جو دونوں آلات تناسل رکھتا ہو۔ جیسا کہ اعداداً بطور ذیل ہے۔ غلام الہند بابیہ مفعول الرجال یعنی ہندی غلام اپنے باپ کے ساتھ مردوں کا مفعول ہے۔ کیونکہ وہ اور اس کا باپ دونوں گانڈو تھے۔ دوسری گالی: یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے مولوی ثناء اﷲ صاحب کو زیرجواب قصیدہ کے اندر مغوی جیسے بدترین لفظ سے مخاطب کر کے کہا ہے: فدع ایہا المغوی حسیناً وذکرہ اتذکر لیلاً عند شمس تنور اے اغوا کرنے والے (ثناء اﷲ) محمد حسین کے ذکر کو چھوڑ دے کیا تو روشن سورج کے مقابل پر ایک رات کا ذکر کرتا ہے۔ (اعجاز احمدی ص۵۷، خزائن ج۱۹ ص۱۶۹) الجواب: اینکہ مولوی ثناء اﷲ صاحب نے کبھی بھی اغوا جیسے بدترین جرم کا ارتکاب نہیں کیا اور نہ اس قسم کے واقعات میں حصہ لینے کی کوشش کی ہے۔ بلکہ بجائش خود مرزاقادیانی اغوا ء جیسے مذموم فعل کا مرتکب ثابت ہوا ہے اور اپنے اغوائی جرم کو چھپانے کے لئے بلاوجہ مولوی صاحب کو مغوی بمعنی اغوا کنندہ کہہ دیا ہے۔ دراصل وجہ یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے محمدی بیگم کے اغواء کرنے کی کوششیں اس وقت شروع کی تھیں جب کہ وہ بذریعہ گفتگو اس کے حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا اور ذلت ورسوائی سے بدنام ہوا۔ چنانچہ جب مصالحانہ ذرائع سے محمدی بیگم کے والد احمد بیگ نے رشتہ دینے سے انکار کردیا اور دنیوی لالچ پیش کرنے پر بھی رضامند نہ ہوا تو مرزاقادیانی نے بذریعہ اغواء جو ایک اوباش شخص کا کام ہے محمدی بیگم کے اغواء کرنے کی تحریک شروع کر دی۔ اس پر مولوی ثناء اﷲ صاحب کو علم ہوگیا کہ مرزاقادیانی بذریعہ اغواء محمدی بیگم کو حاصل کر کے اپنی پیش گوئی متعلقہ محمدی بیگم کو سچا دکھانا چاہتا ہے اور چاہتا ہے کہ محمدی بیگم کے اغواء سے اس کی پیش گوئی کامیاب ہو جائے گی اوروہ شہرت تامہ کا مالک بن جائے گا۔ ان حالات کے پیش نظر مولوی