احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
طریقہ زندہ اور باقی رہنے والا ہے اور باطل بمعنی تقسیم وراثت کا بہائی طریقہ زاہق اور مٹنے والا ہے۔ قلت: ہست دین ایں بہا بے مغز پوست کہ درو میراث مردہ چہل دو ست اسی بہاء اﷲ کا دین مغز کے بغیر صرف چھلکا ہے۔ کیونکہ اس دین میں مردہ کی میراث بیالیس حصص پر ہے۔ چہل ودویش از نشان باطل است ہر کہ باطل راگزیند جاہل است اس کے بیالیس حصص باطل کی علامت ہیں، اور جو شخص باطل کو اختیارکرتا ہے وہ جاہل ہے۔ دور شو از باطل و بطال خویش ورنہ چوں بطال بینی حال خویش تو اپنے باطل اور بطّال سے دور ہو جا، ورنہ بطّال کی مانند اپنی حالت کو دیکھے گا۔ چہل ودو اعداد در باطل زدند ہمچو او بطال را ماثل زدند بیالیس کے عدد کو باطل کے اندر رکھا گیا ہے اور اسی کی مانند بطال کو اعداد میں برابر کیاگیا ہے۔ باطل و بطال نزد من یکے است چوں بہأ باب با یکدیگرے است میرے نزدیک باطل وبطال ایک چیز ہیں۔ جیسا کہ بہاء اﷲ اور علی محمد باب ایک دوسرے کے برابر ہیں۔ طور تقسیم بہائی باطل است موجد ایں طور از حق عاطلاست تقسیم میراث کا بہائی طریقہ باطل ہے اور اس طریقہ کا موجد حق سے خالی ہے۔ چوں بہاء اﷲ شد باطل نواز ہمچو او برجادۂ باطل متاز جب بہاء اﷲ باطل نواز بن چکا ہے تو تو اس کی مانند باطل کی راہ پر نہ دوڑ۔ باطل و بطال رابر سر فگن جائے شاں برجادۂ حق گام زن تو باطل اور بطال کو سر کے بل گرادے اور ان کی بجائے راہ حق پر چلتا رہ۔ میرے اسی خط کے پہنچنے پر علمی صاحب مبہوت ہو کر خاموش ہوگیا اور اس کی خاموشی میرا ایک علمی نشان بن گئی۔ چند ایام کے بعد یہی ماہنامہ لاہور سے کراچی منتقل ہوگیا اور اس کا مدیر بجائے محفوظ الحق علمی کے غالباً صدیق الحسن نامی دیگر شخص مقرر ہوگیا۔ جس پر میں نے اپنی خط وکتابت کا رخ اسی شخص کی طرف موڑ دیا اور اس کو ایک طویل خط لکھا جس کا مفہوم بطور ذیل تھا۔ بہائی تحریک کے اندر (۹) اور (۱۹) کے اعداد کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ لفظ