احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
ضروری گذارش حضور اقدس وانورa نے بوجہ غایت شفقت ورأفت ان تمام فتنوں سے جو قیامت تک آنے والے ہیں متنبہ کر کے ان سے بچنے کی سخت تاکید فرمائی ہے۔ چنانچہ ایک فتنہ عظیم کی خبر احادیث صحیحہ میں یہ ہے کہ قیامت آنے سے پہلے میری امت میں سے بہت سے جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جو کہیں گے ’’ہم نبی ہیں‘‘ ان سے اجتناب کرو اور بچو۔ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔ باوجود اس ارشاد نبویa کے لوگ اس فتنہ میں مبتلا ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ کم علمی اور نافہمی ہے جھوٹے مدعیان نبوت کا سلسلہ اوّل ہی صدی میں شروع ہوگیا تھا۔ یہ لوگ بڑے لسّان وچرب زبان تھے۔ قریباً ان سب نے حضور اقدس وانورa کی رسالت ونبوت کو قائم رکھ کر اور اپنے کو حضور کا امتی ہونا ظاہر کر کے اپنے کو نبی اور رسول اور مسیح موعود اور مامور من اﷲ وغیرہ قرار دیا ہے۔ تمام آیات قرآن پاک اور احادیث نبویہ جو ان کی جھوٹی نبوت ورسالت کو باطل کرتی ہیں ان کی من گھڑت معنی بنائے اور تاویلات باطلہ کر کے اپنے ادّعا کو ثابت کرنے کی کوشش کی۔ خاتم النّبیین کا مطلب ایسا گھڑا کہ ان کذاب نبیوں کی نبوت ان کے زعم باطل میں نہ ٹوٹے۔ غرض یہ کذاب مفتری دجال مدعیان نبوت ورسالت بہت کچھ مصالحہ تحریف مضامین قرآن پاک وتغیر مطالب احادیث صاحب لولاکa کا جمع کر گئے ہیں۔ ہر زمانہ میں جو ایسے جھوٹے مدعی نبوت ہوئے ان کی تردید حضرات علماء کرام بخوبی کرتے رہے جن کے حالات کتب تواریخ وسیر میں موجود ہیں۔ مگر زبان عربی سے اس زمانہ میں واقفیت کم ہوگئی ہے۔ اس لئے ہند کے مسلمان کم واقف ہیں اور یہ ناواقفیت اور بھی ایسے فتنوں میں پھنسنے کا سبب ہوتی ہے۔ ہمارے زمانہ میں بھی مرزائی قادیانی نے خروج کیا اور اپنے زعم باطلہ اور دعاوی فاسدہ سے مجدد، محدث، مامور من اﷲ، رسول اﷲ، نبی اﷲ، مسیح موعود، مہدی مسعود، مثل ابن اﷲ وغیرہ وغیرہ ہونے کا دعویٰ کیا اور پہلے جھوٹے نبی جو مصالحہ ومأوہ تحریفات مضامین کا جمع کر گئے تھے۔ ان سے مرزاقادیانی پورے مستفید ہوئے اور ’’یحرفون الکلم عن مواضعہ‘‘ کے مصداق بنے۔ انہوں نے بجز ان طریقوں کے جو پہلے جھوٹے نبی نکال گئے تھے اور بیان کر گئے تھے، کوئی نئی بات نہیں نکالی۔ بلکہ ان کا تتبع جدید عنوانات کے ساتھ کیا ہے (جو صاحب اس کو تفصیل سے دیکھنا چاہیں وہ کتاب افادۃ الافہام محمد حیدر اﷲ مہتمم انجمن ابداوالمعارف مدرسہ نظامیہ حیدرآباد دکن سے جو قریباً ڈھائی روپیہ کی ملے گی، منگا کر ملاحظہ کریں)