احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
کو اپنے اوپر چسپاں کر کے خود کو رسول حق بنانا بھی غلط اور سراسر بہتان عظیم ہے۔ اوّلاً… یہ کہ آیت ہذا آیت رؤیا ’’لقد صدق اﷲ رسولہ الرؤیا بالحق‘‘ کے بعد بالاتصال واقع ہے اور تصدیق رؤیا کے لئے بطور دلیل واقعہ کے لائی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ فتح مکہ میسر آنے کے بعد دین حق (اسلام) کو عرب کے تمام ادیان باطلہ پر اقتدار حاصل ہو جائے گا اور دیگر سب ادیان مغلوب ہو کر محکوم اسلام ہو جائیں گے۔ مگر مرزاقادیانی مفہوم آیت کے خلاف اپنی تمام زندگی میں اپنے نام کی طرح عیسائی حکمران کامحکوم وغلام بنا رہا اور تکذیب آیت بالاکرتا رہا اور عملاً بتاتا رہا کہ نہ میں آیت ہذا کا مصداق ہوں اور نہ رسول خدا ہوں۔ بلکہ رسول فرنگ اور جاسوس برطانیہ ہوں۔ ثانیاً… یہ کہ جب مرزاقادیانی نے زیر جواب کتاب کے اندر محولہ آیت کے بعد فقرہ ’’وکفٰی باﷲ شہیداً‘‘ کو ذکر نہیں کیا تو ثابت ہوگیا کہ خداتعالیٰ اس کے رسول ہونے کی شہادت نہیں دیتا۔ ثالثاً… یہ کہ آیت ہذا کے بعد لفظ ’’محمد رسول اﷲ‘‘ مذکور وموجود ہے جس سے بروز روشن پایا جاتا ہے کہ خداتعالیٰ کا رسول مقتدر صرف حضرت محمد رسول اﷲa ہے۔ غلام احمد قادیانی نہیں ہے جب کہ وہ غلام کفار اور محکوم فرنگ ہے۔ کیونکہ: ’’لکل شیٔ من اسمہ نصیب‘‘ {ہر چیز کو اپنے نام سے بالضرور حصہ ملتا ہے۔} لہٰذا غلام احمد پر انگریزوں کی غلامی سوار رہی اور وہ اس کے اشاروں پر ناچتا رہا۔ عذر یاز دہم یہ ہے کہ: ’’محمدی بیگم کی پیش گوئی میں اس کا والد مقررہ میعاد کے اندر فوت ہوگیا اور پیش گوئی کا ایک حصہ پورا ہوگیا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۱۰، خزائن ج۱۹ ص۱۱۶) الجواب یہ ہے کہ مبینہ پیش گوئی کے تین اجزاء یا تین حصے ہیں: اوّل… یہ کہ محمدی بیگم بالضرور اس کے نکاح میں آئے گی۔ جیسا کہ درج ذیل مرزائی الہام بتاتا ہے: ’’فسیکفیکہم اﷲ ویردھا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ‘‘ خداتعالیٰ تجھ کو ان سے کافی رہے گا اور وہ مطلوبہ عورت کو تیرے پاس لوٹائے گا۔ کیونکہ خدا کے کلمات میں تبدیلی نہیں ہوسکتی اور بصورت دیگر اس پر مصیبت وذلت آئے گی۔ جیسا کہ درج ذیل الہام سے مترشح ہوتا ہے۔ ’’توبی توبی فان البلاء علیٰ عقبک‘‘ توبہ کر توبہ کر۔ کیونکہ مصیبت تیرے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ (اعجاز احمدی ج۱۰، خزائن ج۱۹ ص۱۱۶)