احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
گئے اور پاکستان کے خلاف ہندو افواج کے شانہ بشانہ لڑتے رہے اور پھر انہوں نے خطیر رقومات سے بھارت کی جنگی امداد بھی کی اور میری پیش از وقت اطلاع کو صحیح ثابت کر دیا۔ نشان ششم دربارہ حیات مسیح یہ کہ لاہوری مرزائیوں کے ہفت روزہ اخبار ’’پیغام صلح‘‘ کے عبوری مدیر پروفیسر خلیل الرحمن کے ساتھ حیات مسیح کے مسئلہ پر میری گفتگو شروع ہوئی۔ میں نے اس کو اپنے دوسرے خط میں حیات مسیح کے اثبات پر آیت ذیل مع ضروری تشریحات کے لکھ کر بھجوائی۔ ’’اذ قالت الملآئکۃ یا مریم ان اﷲ یبشرک بکلمۃ منہ اسمہ المسیح عیسیٰ ابن مریم وجیہاً فی الدنیا والآخرۃ ومن المقربین ویکلم الناس فی المہد وکہلاً ومن الصّٰلحین‘‘ {جب فرشتگان نے کہا: اے مریم! خداتعالیٰ تجھے اپنے ایک کلمہ کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح ابن مریم ہے جو دنیا وآخرت میں محترم ہے اور نزد خدا رہنے والوں میں سے ایک ہے اور جو لوگوں کے ساتھ پنگوڑے اور بڑھاپے میں کلام کرے گا اور نیک لوگوں میں سے ہوگا۔} آیت ہذا میں حیات مسیح کے اثبات پر سات عدد اشارات ودلائل موجود ہیں۔ ایک لفظ ’’کلمہ‘‘ دوسرا ’’مسیح‘‘ تیسرا لفظ ’’عیسیٰ‘‘ چوتھا لفظ ’’وجیہاً فی الدنیا والاٰخرۃ‘‘ پانچواں لفظ ’’من المقربین‘‘ چھٹا لفظ ’’کھلاً‘‘ اور ساتواں لفظ ’’من الصّٰلحین‘‘ ہے۔ اب ہر ایک لفظ کی مختصر تشریح پیش کی جاتی ہے۔ لفظ ’’کلمۃ منہ‘‘ سے کلمۃ اﷲ مراد ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ایک لقب ہے۔ کیونکہ ’’منہ‘‘ کی ضمیر اﷲتعالیٰ کی طرف راجع ہے اور بصورت اضافۃ یہ لفظ ’’کلمۃ اﷲ‘‘ ہو جائے گا اور دیگر کلمات اﷲ کی طرح طویل زندگی دیرپا بقاء اور صعود الیٰ السماء حاصل کرے گا۔ قال تعالیٰ: ’’کلمۃ اﷲ ہی العلیا الیہ یصعد الکلم الطیب‘‘ {خدا کا کلمہ ہی اونچا رہتا ہے۔ پاک کلمات خدا کی طرف صعود کرتے ہیں۔} قلت: کلمۃ اﷲ ہی العلیا بخواں کوفریسد عیسیٰ را بر آسماں تو آیت کلمۃ اﷲ ہی العلیا کو پڑھ لے۔کیونکہ وہ عیسیٰ کو آسمان پر بھیجتی ہے۔ کلمۃ اﷲ عیسیٰ را قرآن گفت بہر کلمہ ہاست پر وبال چست قرآن مجید نے عیسیٰ علیہ السلام کو کلمتہ اﷲ کہہ دیا ہے اور کلمات خدا میں پرواز کے لئے پروں کی چستی موجود ہے۔