احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
(لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت+ لعنت)= (میرزا غلام احمد قادیانی) یعنی ہمیشہ کی دس لعنتوں کا مجموعہ (میرزا غلام احمد قادیانی) بنتا ہے اور مولوی ثناء اﷲ امرتسری نہیں بنتا۔ علاوہ ازیں مرزاقادیانی نے اپنے اسی قصیدہ کے شعر مندرجہ ذیل میں خود کو بزبان خود ملعون ومردود ثابت کیا ہے۔ وما افلح العمران من ضرب لعنکم مثلی لہٰذا اللعن احریٰ واجدر حضرات صدیق وعمر تمہاری لعنت کی چوٹ سے نہیں بچے اور مجھ جیسا آدمی اس لعنت کا زیادہ حقدار اور موزوں تر ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی نے اسی شعر میں علی حائری لاہوری شیعہ کو مخاطب کیا ہے اور عمرین پر ڈالی گئی لعنت کا خود کو مستحق گردانا ہے اور خودعلی حائری کو ملعون ومردود نہیں کہا۔ بلکہ اس نے خود اپنے آپ کو ملعون ومردود کہا ہے۔ اس لئے کہ وہ خود ملعون تھا۔ حالانکہ دراصل علی حائری کی ڈالی گئی لعنت کا مستحق خود علی حائری تھا اور اسی کو ملعون کہنا تھا اور یہی شعر بطور ذیل ہونا چاہئے تھا تاکہ اس کی گرائی ہوئی لعنت خود اسی پر پڑتی اور وہی ملعون ہوتا۔ وما افلح العمران من ضرب لعنکم وانتم لہٰذا اللعن احریٰ واجدر حضرات صدیق وعمرؓ تمہاری لعنت کی چوٹ سے نہیں بچ سکے۔ حالانکہ تم ہی اسی لعنت کے حقدار اور مستحق ہو۔ چھٹی گالی: یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے اپنے بہت اشعار میں علی حائری شیعہ لاہوری کو اپنی بے شمار گالیوں کا نشانہ بنایا ہے۔ جیسا کہ دو اشعار بطور ذیل ہیں: اذا ما رأینا حائراً اجہل الوریٰ طوینا کتاب البحث والاٰی اظہر جب ہم نے لوگوں کے جاہل تر علی حائری کو دیکھا تو ہم نے بحث ونزاع کی کتاب کو لپیٹ دیا۔ کیونکہ نشانات ظاہر ہیں۔ (اعجاز احمدی ص۷۴، خزائن ج۱۹ ص۱۸۶) تریٰ سقم نفسی ما تریٰ اٰی ربنا کانک غول فاقد العین اعور تو میرا عیب دیکھتا ہے اور خدائی نشانات نہیں دیکھتا۔ گویا کہ تو کانایک چشم شیطان ہے۔ الجواب: یہ ہے کہ علی حائری اگرچہ غالی اور سبی شیعہ تھا۔ لیکن اس میں یہ خوبی موجود تھی کہ وہ ختم نبوت اور حیات مسیح کا بشدت قائل وعامل تھا اور ہم اہل السنۃ والجماعۃ کے لوگ اس کی اس خوبی کی قدر کرتے ہیں اور وہ اپنے دیگر اعمال قبیحہ کا خود مسئول وکفیل ہے اور میں نے اس کے متعلق بطور ذیل کہا ہے: