احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۴۹۸… یہ شخص کفر کے نیچے عورتوں کی طرح چلتا رہا اور اسلام کے ساتھ مرد بن کر جنگ کرتارہا۔ فذا حقاً کمرأت لکفرٍ وللاسلام مرأ ذوالبطال ۴۹۹… بنابرآں یہ شخص حقیقتاً کفر کے لئے عورت ہے اور اسلام کے لئے بطال مرد ہے۔ فی الغلام والافرنج وذا قد قال افرنج دجال فذا حمّال احمال الدجال ۵۰۰… اس نے کہا کہ فرنگی لوگ دجال ہیں، پس یہ شخص دجالوں کی گٹھڑیاں اٹھانے والا قلی ہے۔ علیہ قد مطیٰ افرنج ہندٍ کجمّالٍ مطامتن الجمال ۵۰۱… اس پر ہندوستان کے فرنگی یوں سوار ہوئے، جیسے ایک شتر بان اونٹوں کی پیٹھ پر سوار ہوا۔ وافرنج مطوا ہٰذا مطیّا وذا فیہم کخیل من مخال ۵۰۲… اور فرنگی لوگ اسے سوار بنا کر کے سوار ہوئے اور یہ شخص ان کے اندر استھان کی گھوڑے کی مانند ہے۔ وہٰذا تحتم مثل المطایا بہم یمطومطیٌّ بالرقال ۵۰۳… یہ شخص ان کے نیچے سواریوں کی مانند رہا اور یہی ایک سواری ان کو لے کر تیزی سے چلتی ہے۔ وافرنج علیہ مثل رکبٍ وذا مرکوب افرنج دجال ۵۰۴… فرنگی لوگ اس کے اوپر سواروں کی مانند تھے اور یہ شخص دجال فرنگیوں کی سواری تھا۔ مشیٰ ذاتحتہم من غیر تعب ولم یلحقہ شیٔ من کلال ۵۰۵… وہ بغیر تھکان کے ان کے نیچے چلتا رہا اور کچھ تھکان بھی اس سے نہ چمٹی۔ مطایا الکفر طاوعۃ لکفرٍ وہٰذا کالمطایا تحتہم سال ۵۰۶… کفر کی سواریاں کفر کی فرمانبردار ہیں اور یہ شخص ان کے نیچے سواریوں کی مانند مطمئن رہا۔ لہم ہذا مطی کالمطایا بہم یمطوا بترب او رمال ۵۰۷… یہ شخص ان کے لئے سواریوں کی طرح ایک سواری ہے جو ان کو لے کرمٹی یا ریت میں چلتی ہے۔ یوالی کافراً ینفی جہاداً ویصلی من سیوفاتٍ سلال ۵۰۸… وہ کافروں کا دوست بن کر جہادکی نفی کرتا ہے اور بے نیام تلواروں سے جلتا ہے۔ غلاماً قداتیٰ وبقیٰ غلاماً غلاماً قد مضیٰ ذا بالدمال ۵۰۹… غلام بن کر آیا غلام بن کر زندہ رہا اور غلام بن کر ہیضہ کی وجہ سے چل بسا۔ فوارتہ غلاماً دار حربٍ بقبرٍ بین اقبار ضلال