احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
یوز آصف نیست عیسیٰ بالیقین ہم چنیں ایں اصفہان و فلسطین یقینا یوز آصف عیسیٰ نہیں ہے۔ جیسا کہ شہر اصفہان شہر فلسطین نہیں ہے۔ مولد آں بود شہر اصفہان مولد عیسیٰ فلسطین را بداں اس کی ولادت گاہ شہر اصفہان تھا اور عیسیٰ کی ولادت گاہ کو فلسطین سمجھ لے۔ آن نبیرہ بود در ایران خویش برد در کشمیر ایں سامان خویش وہ اپنے ایران میں شاہ ایران کا نواسہ تھا اور وہ کشمیر کے اندر اپنا یہی سامان یوز آصف لقب لے گیا۔ چوں بکشمیر آمد اواز اصفہان شد نبی از گفتن اہل زماں جب وہ اصفہان کو چھوڑ کر کشمیر میں آگیا تو لوگوں کی گفتگو سے نبی بن گیا۔ تو نبیرہ را نبی گوئی چرا ایک فتنہ را بپا کر دی بما تو نبیرہ کو نبی کیوں کہتا ہے۔ اے وہ شخص جس نے ہم کو فتنہ کے اندر ڈال دیا۔ یوز آصف رامکن عیسیٰ مسیح ورنہ دین خویش را کردی فضیح تو یوز آصف کو عیسیٰ مسیح نہ بنا۔ ورنہ تو نے اپنے دین کو رسوا کر دیا۔ جلسۂ ایں قادیانیت نیست حج راست قد مردے نباشد کوزو کج تیرے قادیان کا جلسہ حج نہیں بن سکتا اور سیدھے قد والا آدمی ٹیڑھا اور کبڑا نہیں کہلاتا۔ چونکہ مجھ سے قبل کسی باعلم مؤرخ نے میری بیان کردہ توجیہہ کو ذکر نہیں کیا۔ اس لئے بفضل خدا صرف میں ہی اس میں منفرد ہوں اور یہی توجیہہ میرا ایک علمی وتاریخی نشان ہے۔ عذر بست دہم یہ ہے کہ: ’’آیت: ’’وانہ لعلم للساعۃ‘‘ سے عیسیٰ مسیح مراد نہیں ہے۔ بلکہ اس سے آنحضرتa مراد ہیں اور پھر یہاں پر لفظ ’’الساعۃ‘‘ سے مراد روز قیامت نہیں ہے۔ بلکہ وہ موعود عذاب مراد ہے جو عیسیٰ علیہ السلام کے بعد طیطوس رومی کی طرف سے یہود یوں پر پڑا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲۰،۲۱، خزائن ج۱۹ ص۱۲۹) الجواب اوّلاً یہ ہے کہ ’’انہ‘‘ کی ضمیر اپنے سیاق وسباق یا اپنے ما بعد وماقبل کے پیش نظر صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف عائد ہے۔ کیونکہ فقرہ زیر بحث سے قبل آیت ’’ولما ضرب ابن مریم‘‘ مثلاً اور اس کے بعد آیت ’’ولما جآء عیسیٰ باالبینٰت‘‘ موجود ومذکور ہے۔ جو