احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
تصفّٰی عیون الانبیآء وعینہ الیٰ ما بقت ایامنا تتکدر انبیاء علیہم السلام کے چشمے صاف رہے اور اس کا چشمہ جب تک ہمارے ایام باقی میں گدلا رہے گا۔ اور اعداداً یوں ثابت ہے: (مرزاغلام احمد قادیانی/۱۵۴۸) ’’مغلوب الکافرین الیٰ الابد/۱۵۴۸‘‘ مرزاغلام احمد ہمیشہ کے لئے مغلوب کفار رہا۔ ’’ہو غیر الرسول/۱۵۴۸‘‘ اور ’’غیر مرسل ابداً/۱۵۴۸‘‘ وہ ہمیشہ سے غیر مرسل ہے۔ چوتھی تعلّی: یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو حضرات حسنینؓ سے افضل واعلیٰ سمجھ کر بطور ذیل کہا ہے: وقالوا علی الحسنین فضل نفسہ اقول نعم واﷲ ربی سیظہر انہوں نے کہا کہ یہ شخص اپنے کو حسنین سے افضل کہتا ہے۔ میں کہتا ہوں ہاں! میرا خدا اس فضیلت کو ظاہر کرے گا۔ (اعجاز احمدی ص۵۲، خزائن ج۱۹ ص۱۶۴) جواب… یہ ہے کہ یہ شخص اپنے قول میں بالکل کاذب ومفتری ہے۔ کیونکہ دونوں شہزادے عند القرآن نبی کے اہل بیت میں سے ہوکر حسباً ونسباً پاک وطاہر اور مطہر ومقدس ہیں۔جیسا کہ ارشاد قرآن ہے: ’’انما یرید اﷲ لیذہب عنکم الرجس اہل البیت ویطہرکم تطہیراً‘‘ {اے اہل بیت! خداتعالیٰ کا منشا یہ ہے کہ تمہاری ناپاکی کو دورکر دے اور تم کو طاہرومطہر بنا دے۔} اگرچہ آیت ہذا کے سیاق وسباق کی بنیاد پر آیت ہذا کے اندر ازواج مطہرات رسول کا ذکر ہے اور انہی کی تطہیر وتقدیس کا بیان ہے۔ لیکن ضمناً آنحضرتa کاتمام خاندان از قسم ازواج رسول اور بنات رسول اور اسباط رسول سب اسی میں شامل ہیں اور سب کے سب تطہیر وتقدیس کے مالک ہیں۔ جاننا چاہئے کہ مرزاقادیانی اپنے ایک شعر میں جو شعر بالا سے اوپر واقع ہے اپنے آپ کو گوبر بمعنی خفیف اور ہلکی نجاست قرار دیتے ہوئے صاف طور پر کہتا ہے: ارد الیک محامد ردت کلّہا وما انا الامثل ذرق یعفر میں اپنی سب خوبیوں کو جن کا میں خواہاں ہوں تیری طرف لوٹاتا ہوں۔ کیونکہ میں تو ایک گوبر ہوں جو مٹی میں ملایا جاتا ہے۔ (اعجاز احمدی ص۵۲، خزائن ج۱۹ ص۱۶۴)