احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
دیا ہے۔ اس پر مولانا نے ہاتھ کے اشارے سے سمجھایا کہ خاموش رہو۔ جائے نماز پر لیٹتے ہی جان رحمت حق کے سپرد کر دی۔ سفری نماز دورکعت پڑھ کر سفر آخرت پر روانہ ہوئے۔ خوب! مولانا اصغر علی روحی ایک ماہوار رسالہ شائع کرتے تھے۔ جس کا نام ’’الہدیٰ‘‘ تھا۔ اس میں مرزاقادیانی کے سابق مرید جو بعد میں مرزاقادیانی کے اعلیٰ درجہ کے مخالفین میں شامل ہوگئے تھے۔ انہوں نے مرزاقادیانی کے رد میں ’’الذکر الحکیم نمبر۶‘‘ شائع کیا۔ اس پر مولانا روحی نے تقریظ لکھی جو یہ ہے۔ تقریظ … ’’الذکر الحکیم‘‘ ’’ڈاکٹر عبدالحکیم خاں صاحب ایم۔بی۔ اسسٹنٹ سرجن فرسٹ گریڈ ریاست پٹیالہ نے مرزاقادیانی کے مقابلہ میں ’’الذکر الحکیم‘‘ کے نام سے ایک رسالہ نمبر۶ شائع کیا ہے۔ اس رسالہ میں انہوں نے نہایت صحت کے ساتھ مرزاقادیانی کی عیّاریوں کا تاروپود کھول کر دکھایا ہے۔ چونکہ واقعات مندرجہ بربنائے عینی شہادت کے قلمبند ہوئے ہیں۔ اس لئے ان میں عدم صحت کا گمان نہیں چل سکتا۔یہ رسالہ بالخصوص ان کم استعداد لوگوں کے لئے جو اس شخص کے دعاوی پر پھسل جایا کرتے ہیں اور اس کے مریدوں کو جواب دینے پر معذور ہو جاتے ہیں۔ ایک نہایت مفید آلہ ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مرزاقادیانی کے مرید یا تو سرے سے پڑھنے کی تکلیف ہی نہ اٹھائیں گے۔ یا پڑھ کر دیوار پر دے ماریں گے اور دو چار صلواتیں سنادیں گے۔ جوان لوگوں کا شیوۂ قدیم ہے۔ مگرہم کہتے ہیں کہ یہی امر اس رسالہ کی صداقت کی دلیل ہے۔ ڈاکٹر صاحب کو چاہئے کہ اس کے جواب کی امید نہ رکھیں۔ قل موتو ا بغیظکم پر عمل کریں۔ مرزااور مرزائیوں نے آج تک نہ تو کسی کا جواب دیا ہے نہ دے سکتے ہیں۔ مگر یقین سمجھ لیں کہ ایسے رسالہ کا اثر عام طبائع پر نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ فجزاہ اﷲخیر الجزاء! رسالہ مذکور بقیمت چار آنے علاوہ محصول ڈاک منیجر صاحب مطبع عزیزی تراوڑی ضلع کرنال سے مل سکتا ہے۔‘‘ (الہدیٰ ج۵ نمبر۴ ص۴۵) یہ رسالہ انشاء اﷲ العزیز احتساب قادیانیت کی جلد۶۰ میں شائع ہورہا ہے۔ نزول مسیح علیہ السلام کی احادیث اور مرزاقادیانی اسی ماہوار رسالہ (الہدیٰ ج۴ نمبر۶ ص۳۷ تا۳۹) پر مولانا روحی کا یہ فتویٰ شائع ہوا۔ سوال… کیا نزول مسیح کی حدیث مرزا قادیانی کی مؤید ہے؟ جواب… جو امر نص آیت یا نص حدیث یا اجماع علمائے امت مرحومہ سے پایۂ ثبوت تک پہنچ