احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
مرزاقادیانی کے قصیدہ اعجازیہ کا جواب M نحمدہ ونصلے علیٰ خاتم النّبیین وسید المرسلین القصیدۃ الجوابیہ اَ لَا ہَلْ رَسُوْلٌ مِّنْ سُعَادٍ یُبَشِّرٗ بِاِنْجَازِ وَعْدٍ کَادَ بِالْیَاسِ یُنْذِرٗ ۱… کیا محبوبہ کا کوئی ایسا قاصد ہے جو اس وعدے کی مسرت بخش خبر دے۔ جس کے ناکامی کا خوف ڈراتا ہے۔ اَ لَا ہَلْ لُبَانَاتُ الْمُتَیَّمِ تَنْقَضِیْ وَہَلْ تَنْجَلِیْ عَنْہُ الْخُطُوْبُ وَتُدْحَرٗ ۲… کیا بندۂ عشق کی حاجتیں کبھی پوری ہوں گی اور کیا اس کی مصیبتیں کبھی دور ہوں گی۔ اَمَا لِتَبَارِیْحِ الْغَرَامِ نِہَایَۃٌ وَمَا لِدَ یَاجِی الصَّبِّ صُبْحٌ فَیُسْفِرٗ ۳… کیا محبت کی مصیبتوں کی کوئی انتہاء ہے اور کیا عاشق کے تیرہ بختی کے لئے صبح ہے۔ فُوَادِیْ بِلَیْلٰے اَنْعَمَ اللّٰہُ بَالَہَا مُعَنًّی وَقَلْبِیْ لَمْ یَزَلْ یَتَفَطَّرٗ ۴… محبوبہ کے فراق سے سخت مصیبت میں ہوں اور ہمیشہ شکستہ خاطر رہتا ہوں۔ اُعَلِّلُ نَفْسِیْ بِالرَّسُوْلِ وَاِنَّنِیْ لَاَ عْلَمُ حَقًّا اَنَّہٗ مُتَعَذِّرٗ ۵… معشوقہ کے قاصد کے آمد سے میں اپنے جی کو بہلاتا ہوں۔ حالانکہ مجھے یقین ہے کہ یہ امر دشوار ہے۔ یعنی یہ کہ محبوبہ قاصد بھیجے۔ وَمَا حِیْلَۃُ الْمُشْتَاقِ اِلَّا تَعَلُّلاً بِمَا یَرْتَجِیْہِ اَوْ یَمُوْتُ فَیُقْبَرٗ ۶… اور عاشق کو بجز اس کے چارہ نہیں کہ اپنی تمناؤں کے شوق میں مشغول رہے اور اس میں مرے اور دفن ہو۔ وَکَمْ حَمَّلْتَنِیْ مِنْ تَبَارِیْحِ نَائِہَا صِعَابَ اُمُوْرٍ حَمْلَہَا لَسْتُ اَقْدِرٗ ۷… اور محبوبہ کے فراق کے مصائب جو مجھ پر پڑے ہیں، اس قدر گراں ہیں جن کا تحمل میری قدرت سے باہر ہے۔ وَکَمْ یَاْتَ قَلْبِیْ مِنْ رَسِیْسِ غَرَامِہَا یَذُوْقُ التَّویٰ وَالْعَیْنُ بِالدَّمْعِ تَحْدُرٗ