احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
یہ دیا جاتا ہے کہ یوز آصف کا لفظ یوز اصفہان بمعنی شیر اصفہان ہے جو شہر اصفہان کے ایک شہزادہ کا لقب تھا۔ کیونکہ فارسی زبان میں یوز بمعنی شیر مستعمل ہے۔ جیسا کہ کشمیر کے اندر شیخ عبداﷲ کشمیری کو بعض لوگ شیر کشمیر اور امرتسر کے مولوی ثناء اﷲ صاحب کو اہل حدیث اشخاص شیر پنجاب کا لقب دیتے ہیں۔ چنانچہ شہر اصفہان کا یہی شہزادہ اپنے شہر اصفہان سے ہجرت کر کے کشمیر کے صدر مقام سری نگر میں آکر مقیم ہوگیا اور اس نے اپنی صوفیانہ زندگی کا کثیر حصہ یہاں پر بسر کیا اور یہاں پر وفات پاکر یہیں مدفون ہوا اور یہاں پر اس نے بہت سے مرید معتقد پیدا کر لئے۔ جنہوں نے اس کی قبر پر ایک شاندار مقبرہ تعمیرکرالیا اور پھر اس کا لقب یوز اصفہان کثرت استعمال سے یوز آصف رہ گیا اور نیز یوز آصف صاحب شاہ ایران کا نبیرہ بمعنی نواسہ جو کثرت استعمال سے نبی رہ گیا اور پھر دونوں القاب باہمی امتزاج پاکر بصورت ’’یوز آصف نبی‘‘ بطور مرکب لقب کے استعمال ہونے لگا۔ چنانچہ وہی شہزادہ اہالیان کشمیر کے اندر اب تک ’’یوز آصف نبی‘‘ کے لقب سے پکارا جاتا ہے۔ لیکن مرزاقادیانی نے اپنی سادہ لوحی اور سطحی فہم کی بناء پر ’’یوز آصف نبی‘‘ کے لفظ کو جو دراصل ’’یوز اصفہان نبیرۂ ایران‘‘ تھا۔ عیسیٰ مسیح قرار دے کر اس کو وفات یافتہ بنالیا اور دنیا میں شور وغوغا برپا کردیا کہ عیسیٰ مسیح مرگیا ہے اور اس کی بجائے میں ہی خود مسیح یا مثیل مسیح بن گیا ہوں۔ قلت شیخ کشمیری است شیر کاشمیر ہم چنیں تو یوز آصف رابگیر شیخ عبداﷲ کشمیری شیر کشمیر ہے۔ اسی طرح تو یوز آصف کو بھی سمجھ لے۔ شیررا دراصفہان نامند یوز ہمچنیں کجے راہمی گویند کوز اصفہان کے اندر شیر کو یوز کا نام دیتے ہیں اور اسی طرح ٹیڑھی چیز کو کوز کہتے ہیں۔ توبدین خویش کو زد کج مرو وزکجی در قادیان از حج مرو تو اپنے دین کے اندر ٹیڑھا اور کبڑا ہوکر نہ چلا اور اپنی کجی کی بناء پر قادیان کے اندر حج کونہ لیجا۔ ہمچو مکہ قادیان تو چراست یوز آصف عین عیسیٰ از کجاست تیرا قادیان مکہ مکرمہ کی مانند کیوں ہے اور یوز آصف عیسیٰ کی مانند کہاں سے بن گیا۔ یوز آصف بود یوز اصفہان جزو آخررا ربود اہل زمان یوز آصف دراصل یوز اصفہان تھا اور زمانہ کے لوگ اس کے آخری حصہ کو چھین کر لے گئے۔ ایں لقب مشہور شد اورا چناں کہ زنامش محو شدنام و نشان اس کا یہی لقب (یوز آصف) اتنا مشہور ہوگیاکہ اس کے اصلی نام کا نام ونشان مٹ گیا۔