احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
تعالیٰ پورا نہیں کرے گا تو مرزاقادیانی کی دس لعنتیں جو اس نے مولوی ثناء اﷲ صاحب پر ڈالی ہیں واپس مرزا واہل مرزا پر ڈالی جائیں گی جو انہیں باطیب خاطر گوارا ہوں گی اور اپنے منحوس سرمایہ کو واپس لینے پر بخوشی رضامند ہوں گے اور کسی کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔ میرزاغ مرزاقادیانی نے اپنے دس ہزاری اشتہار کے آخر میں اپنا نام ’’میرزا غلام احمد‘‘ بھی لکھا ہے۔ اگر اس نام کو بطور ترخیم کے جو علم النحو کا ایک مشہور طریق اختصار ہے مختصر کیا جاوے تو یہ نام ’’میرزاغ‘‘ بن جاتا ہے اور میرزاغ کا معنی بڑا کوّا ہے۔ جیسا کہ بڑے منشی کو میر منشی بمعنی ہیڈ کلرک کہا جاتا ہے جو اپنے دفتر کے تمام منشیوں اور کلرکوں کا افسر ہوتا ہے۔ بنابرآں ’’میرزاغ‘‘ کا مفہوم یہ ہوگا کہ وہ بہت سے کوّوں اور زاغوں کا امیر وقائد ہے اور اس کے ماتحت زاغوں کی ایک بڑی جماعت کام کرتی ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کے مخالف علماء وفضلاء اس کو کہا کرتے تھے کہ یہ شخص بڑا کائیاں آدمی ہے اور یہی مفہوم لفظ ’’میرزاغ‘‘ کا ہے جو اسے بڑا کائیاں ثابت کر رہا ہے اور اس کا نام اس کے کائیاں ہونے پر دلیل بن رہا ہے۔ سچ ہے ؎ زاغ دیں آمد دلیل زاغ دیں گرندانی نام مرزا را ببیں دین کا کوا دین کے کوے کی دلیل ہے۔ اگر تو نہیں جانتا تو مرزاقادیانی کے نام کو دیکھ لے۔ نام او آمد دلیل میرزاغ مے کند درنام خود او کاغ کاغ اس کا نام اس کے زاغ اکبر ہونے کی دلیل ہے اور وہ اپنے نام کے اندر کائیں کائیں کرتا ہے۔ زاغ دیں را در دیار زاغ کن ورنہ دینت او فتاد از بیخوبن دین کے زاغ کوملک زاغ کے اندر بھیج دے، ورنہ تیرا دین جڑ اور تنے سے اکھڑ کر گر گیا۔ می کند ایں زاغ کار زاغہا مے دہد ایں زاغ دیں را داغہا یہ کوا کووں کا کام کرتا ہے اور یہ کوا دین کو بہت سے داغ دیتا ہے۔ عرصہ کی بات ہے کہ مجھے ایک عالم دین سے ملنے کا اتفاق ہوا اور اس نے دوران گفتگو مجھے درج ذیل عربی شعر سنایا: اذا کان الغراب دلیل قوم سیھدیہم طریق الہالکینا جب کوا کسی قوم کا رہبر بن جاتا ہے تو وہ کوا ان کو مرنے والوں کی راہ دکھاتا ہے۔ اور ملاقات ختم ہونے کے بعد میں اپنے گھر چلا آیا اور سوچتا رہا کہ کیا ایک کوّا کسی قوم کا