احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
وباء ودجال لذی الہند ولدۃ وہذا من اﷲ العلیم مقدر وبا اور دجال اسی ہندوستان کے بچے ہیں اور یہی بات خدائے علیم کی طرف سے فیصلہ شدہ امر ہے۔ ہما توء ما ہندٍ وہند کہندۃ فہند من انبنیہ کریب مضرر وہ دونوں ہندوستان کے جڑواں بچے ہیں اور ہندوستان ان کی ماں ہندہ ہے اور ہندوستان اپنے دونوں بیٹوں سے آفت رسیدہ ہے۔ قلت جواباً لوجاء ہ وتمناہ علیٰ وزن قصیدتی اتیٰ طاعون دجال الینا فاوذینا بہند من معال ہمارے پاس ایک دجال کا طاعون آگیا۔ پس ہم ہندوستان کے اندر مغلوں کی طرف سے ستائے گئے۔ ومن فینا دعا طاعون موتٍ فایقناہ فینا ذا دجال جس شخص نے ہمارے اندر موت کی وبا کو دعوت دی تو ہم نے اپنے اندر اس کو ایک دجال یقین کر لیا۔ وعندی لیس ذاحقاً مسیحاً ولٰکن ذا مسیح ذو غلال میرے نزدیک یہ شخص سچا مسیح نہیں ہے، بلکہ یہ شخص ایک کھوٹا مسیح ہے۔ اتیٰ فینا بطاعون مبیدٍ فطاعون اشر من الضلال وہ ہمارے اندر ہلاک کنندہ طاعون کو لے آیا۔ پس طاعون گمراہ سے زیادہ بدتر ہے۔ لان ہداتہ الضلال خیر واحسن عند ربی من دیال کیونکہ گمراہ لوگوں کا راہ یاب ہونا عند اﷲ ہلاکت وبربادی سے بہتر اور خوبتر ہے۔ ولٰکن عند دجالٍ لئیم ہلاک الناس خیر من ضلال لیکن ایک فرومایہ دجال کے نزدیک لوگوں کا ہلاک ہونا گمراہی سے بہتر ہے۔ آٹھویں تعلّی: یہ ہے کہ مرزاقادیانی اپنے زمانہ کے اندر چاند گرہن اور سورج گرہن دونوں کا مدعی ہے اور آنحضرتa کے وقت میں صرف چاند گرہن کو مانتا ہے اور سورج گرہن کو نہیں مانتا۔ جیسا کہ کہتا ہے: وانا ورثنا مثل ولد متاعہ فای ثبوت بعد ذلک یحضر