احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مرزاقادیانی کا جھوٹ نمبر۱۴ پھر (اعجاز احمدی ص۳، خزائن ج۱۹ ص۱۰۹) میں لکھتے ہیں: ’’دیکھو لیکھرام کی نسبت جو پیشین گوئی کی گئی تھی اس میں صاف بتلایا گیا تھا کہ وہ چھ برس کے اندر قتل کے ذریعہ سے ہلاک کیا جائے گا اور عید کے دن سے وہ دن ملا ہوا ہوگا۔ وہ کیسی صفائی سے پوری ہوئی۔‘‘ مرزاقادیانی کی اس پیشین گوئی کا خلاصہ یہ ہے کہ پنڈت لیکھرام پشاوری پر چھ برس کے اندر کوئی ایسا عذاب نازل ہوگا جو معمولی تکلیفوں سے نرالا اور خارق عادت ہے اور اپنے اندر ہیبت الٰہی رکھتا ہوگا۔ واقعہ یہ ہے کہ لیکھرام چھری سے قتل کیاگیا اور ایسے واقعات ہوا ہی کرتے ہیں۔ خصوصاً پنجاب کے علاقہ میں تو ایسی وارداتیں بکثرت ہوتی ہیں نہ یہ معمولی تکلیفوں سے نرالا ہے اور نہ خارق عادت ہے، نہ اپنے اندر ہیبت الٰہی رکھتا ہے۔ اگر ناظرین اس کی تفصیل دیکھنا چاہیں تو (الہامات مرزا ص۴۵) میں دیکھیں اس پر مرزاقادیانی کا یہ فرمانا کہ کیسی صفائی سے پوری ہوئی کس قدر عبرت انگیز اور شرمناک بات ہے؟ اس کے بعد مرزاقادیانی مولویوں کو اندھا، یہودی، عیسائی بتاتے ہوئے ایک یہودی کا قول حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیشین گوئیوں کی نسبت نقل کر کے (اعجاز احمدی ص۵، خزائن ج۱۹ ص۱۱۱) میں لکھتے ہیں: ’’اب بتلاؤ کہ اس یہودی اور مولوی محمد حسین اور میاں ثناء اﷲ کا دل باہم متشابہ ہیں یا نہیں۔‘‘ مجھے مرزاقادیانی کی ذات پر سخت افسوس ہے کہ مسیح موعود ہوکر تمام عمر میں دوچار یہودیوں اور عیسائیوں کو تو مسلمان نہ کر سکے البتہ مسلمانوں کو یہودی اور نصرانی بناچھوڑا۔ خیر مولوی ثناء اﷲ اور مولوی محمد حسین صاحب کا دل تو یہودیوں سے جس طرح مشابہ ہے اسے تو میں ناظرین کے فیصلہ پر چھوڑتا ہوں۔ مگر میں یہاں یہ دکھاتا ہوں کہ جھوٹے مدعیان نبوت اور دجالوں کے حالات اکثر باہم مشابہ ہوئے۔ مدعی مہدویت شیخ محمد جونپوری اور مرزاقادیانی چنانچہ مرزاقادیانی کے پہلے جونپور میں ایک شخص شیخ محمد ۸۴۷ھ میں پیدا ہوا۔ اس نے چونکہ یہ سنا تھا کہ مہدی کے ہاتھ پر خلق، رکن اور مقام (مکہ میں حرم محترم میں جگہ کا نام ہے) کے درمیان بیعت کرے گی۔ اس واسطے اس نے بھی اس مقام میں دعویٰ ’’من اتبعنی فہو مؤمن‘‘ (یعنی جس نے میری پیروی کی وہی مؤمن ہے) کا کیا اور میاں نظام اور قاضی علاء الدین