احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۲۰… ہم نے اسی کتاب کو دیکھا ہے کہ وہ ہمیں سانپ کی طرح ستاتی ہے اور بھاری گالیوں سے ہم کو دکھاتی ہے۔ کشجرٍ انت مغروسٌ لکفرٍ وکفر فوقکم مثل الضلال ۲۱… تو ایک درخت کی مانند کفر کا کاشت کیا ہوا پودا ہے اور کفر تمہارے اورپر سایہ کی مانند تنا ہوا ہے۔ واعنی انت مغروسٌ نبیّاً من افرنج کذوبٌ ذی دجّال ۲۲… میرا مطلب یہ ہے کہ تو کاذب ومکار یورپ کی طرف سے بطور نبی کے بویا گیا ہے۔ فافرنج لکم اٰباء بطلٍ وانتم مثل اولاد البطال ۲۳… پس اہل یورپ تمہارے باطل باپ ہیں اور تم باطل اولاد ہو۔ مضیٰ من بیننا نجّیس ارضٍ وفینا قد بقیٰ مہرٌ مُعال ۲۴… ہمارے درمیان سے زمین کا پلید آدمی نکل گیا اور ہمارے اندر اونچا مہر علی باقی رہا۔ فبقٰی فینا ثناء اﷲ ایضاً الی السنوات فی اہل واٰل ۲۵… اور مولوی ثناء اﷲ بھی ہمارے اندر سالہا اپنے اہل وعیال میں باقی رہا۔ تالیف کتاب کا دوسرا سبب یہ ہے کہ میں نے متعدد مشہور ونامور مرزائی علماء وفضلاء کے ساتھ اختلافی مسائل وعقائد پر خط وکتابت کی ہے۔ جس پر وہ لاجواب وساکت ہوکر سلسلہ کو ختم کر کے بیٹھ گئے اور میرے باربار بلانے پر بھی وہ مرد میدان بن کر سامنے نہ آئے اور نہ اس بارے میں کوئی معقول عذر پیش کیا۔ چنانچہ اس سلسلہ میں میرے مخاطبین میں سے مسٹر جلال الدین شمس قادیانی مبلغ ممالک عربیہ اور مولوی ابوالعطاء جالندھری قادیانی مدیر ماہنامہ ’’الفرقان‘‘ ربوہ اور قاضی محمد نذیر لائل پوری قادیانی اور شیخ مبارک احمد قادیانی مدیر تالیفات ربوہ اور روشن دین تنویر قادیانی مدیر روزنامہ الفضل ربوہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ چونکہ اس خط وکتابت کے بیشتر خطوط بے حد اہمیت کے متحمل تھے اور ان کی نشر واشاعت دینی اعتبار سے قابل قدر اور وقت کی ایک اہم ضرورت تھی۔ اس لئے میری دلی تمنا تھی کہ کسی نہ کسی طرح یہ خطوط زیور اشاعت سے آراستہ ہو جائیں اور دینی ذوق رکھنے والے حضرات ان سے استفادہ کر سکیں۔ چنانچہ میں انشاء اﷲ تعالیٰ موقع بموقع ان خطوط کو اپنی اس کتاب میں درج کر کے ناظرین حضرات کے لئے ایک دینی خدمت بجا لاؤں گا اور پھر یہی خطوط میری جوابی