احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۱۱۰… اور وہ شیطان بدباطن کبھی تو یہ خبر دیتا ہے کہ فلاں کی وفات کا دن بلاشبہ قریب ہے اور فلاں عنقریب قبر میں دفنایا جائے گا۔ فَاَخْبَرَتْھُمْ ھٰذَا وَضَاقَ صُدُوْرُھُمْ وَقَامُوْا عَلٰی نِحْرٍ یَخَافُ وَیَحْذَرٗ ۱۱۱… تو میں ان (مسلمانوں اور سمجھداروں) کو اس شیطان کا فریب بتلاتا ہوں اور ان کا حال یہ ہے کہ ان کے سینے تنگ ہونے لگتے ہیں۔ حالانکہ وہ دہکتی اور گرم آگ پہ کھڑے ہیں جس سے ڈرا اور بچا جائے۔ عَلَاہٗ بِسَیْفٍ ثُمَّ قَالَ اَیَافَتٰی کَمِ الْعُمْرُ بَاقٍ وَھُوَ خَزْیَانُ یَنْظُرٗ ۱۱۲… اس پر تلوار اٹھا کر پوچھتا ہے کہ اے نوجوان بتا؟ کتنی عمر باقی ہے اور وہ کھسیانا ہوکر دیکھتا رہتا ہے۔ فَقَالَ لَعُمْرِیْ مُدَّتِیْ لَمَدِیْدَۃٌ فَاَحْمَاہُ ذَاکَ وَالْحُرُّ ذَاکَ وَالْغَضَنْفَرٗ ۱۱۳… اور کہتا ہے کہ میری زندگی کی مدت بہت لمبی ہے۔ پس حفاظت میں لے رکھا ہے۔ اسے فلاں جواں مرد اور شیر جری نے۔ فَسَّرَ اَمْیَرُ الْمُوْمِنِیْنَ بِفِعْلِہٖ وَزَالَ ھُمُوْمَ قَدْ اَتَتْ تَتَکَدَّرٗ ۱۱۴… امیرالمؤمنین (حضرت ابوبکر صدیقؓ) نے اپنے مبارک فعل سے تفسیر (آیت) کر دی اور جن افکار وخیالات میں گدلا پن اور میلا پن آگیا تھا وہ صاف اور زائل ہوگیا۔ دَرٰی اَنَّ مَرَدًّا عَاجِزًا کَیْفَ یَدَّعِیْ بِاَخْبَارِ اَمْرٍ دَائِمًا عَنْہُ یُحْذَرٗ ۱۱۵… وہ جانتے تھے کہ خطا کار عاجز نے ایسی (جھوٹی) چیز کا دعویٰ کیسے کر دیا۔ جس سے دائمی طور پر بچنا چاہئے۔ فَاِنَّ حَیَاتَنَا وَمُوْتَ جَمِیْعِنَا بِاَمْرِ اِلٰہِ الْخَلْقِ حَقًّا مُقَدَّرٗ ۱۱۶… اس لئے ہم سب کی زندگی اور موت تو مخلوق کے معبود (اﷲتعالیٰ) کے حکم کے ساتھ قائم، حق اور سچ اور ایک وقت مقرر کے ساتھ ہے۔ فَنَحْنُ عَلٰی جَھْلٍ بِمِقْدَارِ حَظِّنَا عَنِ الْعُمْرِ فِیْ دَارِالْفُنَائِ نَعْذُرٗ ۱۱۷… ہم اس فانی گھر کی زندگی سے متعلق اپنے نصیب اور قسمت سے جاہل ہیں۔ لہٰذا (اس سلسلہ) میں کسی بھی دعویٰ سے ہم معذور ہیں۔ اَصَاحَ تَرَیٰ نُوْرًا مُزِیْلًا عَنِ الْعَمٰی مُضِیْئًا مُنِیْرًا نَیَّرًا یَتَنَوَّرٗ ۱۱۸… اس نے زور دار آواز سے کہا کہ تو ایسی روشنی دیکھتا ہے جو اندھے پن (ضلالت کے اندھیرے) کو ختم کرنے والی ہے اور وہ بہت روشن اور چمکانے والا چاند (حضورﷺ) ہے جس