احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۴۰… اور اگر تو زندہ حضرت عیسیٰ ہے تو اس کا جواب حاضر ہے۔ پس جو شخص ڈرتا اور احتیاط کرتا ہے اس کے لئے اس جواب کا سمجھنا آسان ہے۔ بِأَنَّ لَیْسَ ھٰذَا ذَاکَ وَقَطُّ بِلَا مُرَّا فَکَیْفَ یَکُوْنُ الْعِزُّ حُرَّا یُوَقَّرٗ ۴۱… وہ یہ کہ یہ (مرزا ملعون) بلاشک اور بالکل مسیح نہیں ہوسکتا بلکہ شریف اور عزت والا بھی نہیں جس کی تعظیم کی جائے۔ وَاِنْ کَانَ دَعْوَاہُ بِاِنِّی مَثِیْلُہٗ فَمَا قَوْلُہٗ قَدْمَاتَ عِیْسٰی فَابْشِّرُوْا ۴۲… اور اگر اس کا دعویٰ ہے کہ میں مثیل مسیح ہوں تو اس کا یہ دعویٰ کہ عیسیٰ فوت ہوگیا ہے۔ غلط ہے تم خوش ہو جاؤ۔ لِاَنَّ مَثِیْلَ الْاَمْرِ لَا یَقْتَضِیْ وَلَا یَدْنِیْ لِاِعْدَامِ الْمُمَثَّلِ فَاحْذَرُوْا ۴۳… اس لئے کہ کسی چیز کا مثیل ممثل نہ ہونے کی صورت میں نہ تو اس کا مقتضی ہوسکتا ہے اور نہ اس کے قریب۔ لہٰذا (ایسے جھوٹے مدعی سے) تم اپنا بچاؤ کرو۔ عَلٰی اَنَّ خَتَمَ الْاَنْبِیَائِ یُقِیْمُنَا عَلَی مَنْھَجِ حَقٍّ سَوِیٍّ یُدَثِّرٗ ۴۴… علاوہ ازیں (یہ دعویٰ کیا کہ) اﷲتعالیٰ نے انبیاء (کی نبوت) کو ختم کرنا ہم پر قائم رکھا۔ یہ بات (اور دعویٰ) غلط اور بے کار ہے۔ اِذَا تَمَّ مِضْمَارُ النُّبُوَّۃِ فِیْ الْوَرٰی فَمَا قَوْلُ شِبْہٍ وَمَثْلٍ فَابْصُرُوْا ۴۵… جب مخلوق میں نبوت کا دورانیہ مکمل ہوگیا تو پھر مثیل وشبیہ مسیح کا دعویٰ کیا؟ عقل سے تو کام لو۔ مَتٰی لَمْ یَکُنْ اَمْرٌ لِاَمْرٍ مُشَارِکًا فَمَاذَا وَمَا ذَاکَ انْظُرُوْا وَتَدَبَّرُوْا ۴۶… جب ایک سلسلہ ختم ہو چکا تو اس میں شرکت کا دعویٰ کیا حیثیت رکھتا ہوگا؟ سوچو اور غور کرو۔ لِاَنَّ مَثِیْلَ الشَّیْیِٔ یَاتِی مُشَارِکًا لَہٗ فِیْ اُمُوْرِ الذَّاتِ وَھُوَ مُقَرَّرٗ ۴۷… اس لئے کہ جو کسی شے کا مثیل ہوتا ہے وہ اس کے ذاتی امور میں شریک ہوتا ہے۔ یہ اصول پختہ اور ثابت شدہ ہے۔ عَلٰی اَنَّ ھٰذَا جَائَ مِنْ حِصَصٍ لَّہٗ وَذَاکَ لَہٗ نَوْعٌ کَذَالِکَ یُوْثَرٗ ۴۸… نیز یہ (مرزاقادیانی) بھی اس کے کمالات لے کر آیا ہے اور اسے بھی ایک خصوصیت حاصل ہے۔ لہٰذا اسے اختیارکیا جائے۔ وَلَیْسَ نَبِیٌّ بَعْدَ حَضْرَتِہِ وَلَا یَحُوْمُ عَلَی الْاِنْکَارِ اِلَّا مُغَذْفِرٗ ۴۹… حالانکہ حضورa کے بعد کوئی نبی نہیں اور کی ختم نبوت پر تحفظات کا اظہار تو صرف