احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
منکرین ختم نبوت اور مدعیان نبوت کاذبہ کو بخوبی جانتا ہے اور مکمل طور پر ان کا علم رکھتا ہے۔ ان لوگوں کو ان کی بکواسوں پر یقینا سزا دے گا اور ان پر ان کا انجام بدضرور لائے گا۔ چنانچہ مسیلمہ کذاب مجاہدین اسلام کی بے نیام تلواروں سے مقتول ہوا اور مرزاقادیانی لاہور کے اندر احمدیہ بلڈنگس کے درمیان میں مرض ہیضہ کا شکار بنا اور قے ودست کرتا ہوا ہلاک ہوا اور پسماندگان کے لئے اس کی ہلاکت نے ایک عبرتناک نقشہ پیش کیا۔ مرزاقادیانی نے یہاں پر اپنے فٹ نوٹ کے اندر تیس دجال والی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے بطور استہزاء وتمسخر کے آنحضرتa کے وعیدو انذار کو بلفظ تبشیر وخوشخبری ذکر کیا اور خود کو تیس دجالوں میں سے نکالنا چاہا۔ مگر وہ نہ نکل سکا۔ کیونکہ محولہ حدیث کے اندر تیس دجالوں کی یہ علامت مذکور ہے کہ وہ ختم نبوت کی مہر ایزدی کو توڑ کر اپنے کو نبی اﷲ قرار دے دیں گے اور یہی چیز مرزاقادیانی کے اندر نمایاں طور پر موجود ہے۔ کیونکہ وہ بھی اپنے کو نبی اﷲ کہہ کر عملاً آنحضرتa کی کامل ختم نبوت سے منحرف ہے اور پھر وہ اعداداً بھی تیس دجالوں کے زمرہ میں آجاتا ہے۔ جیسے: ’’ہودجال کان من ثلٰثین/۱۳۰۰‘‘ {وہ تیس دجالوں میں سے ایک دجال ہے۔} جب کہ ’’غلام احمد قادیانی/۱۳۰۰‘‘ کے اعداد بھی اسی قدر برآمد ہوتے ہیں اور اس کو آسانی سے تیس دجالوں کی قطار میں لے آتے ہیں۔ پھر مرزاقادیانی نے باتحریر خود ۶۸سال یا ۶۹سال عمر پائی ہے جو اعداداً بالترتیب لفظ ’’الدجل/۶۸‘‘ اور لفظ ’’الدجال/۶۹‘‘ سے برآمد ہوتی ہے۔ جیسا کہ میں قبل ازیں بتاچکا ہوں۔ بہرحال مرزاقادیانی اپنے آپ کو دجال ہونے سے نہیں بچا سکتا۔ علاوہ ازیں اہل مرزا نے عموماً اور مرزابشیراحمد ابن المرزا نے خصوصاً پوری تحقیق وتدقیق سے مرزا کی عمر تقریباً ۷۶سال ثابت کی ہے جو مرزاقادیانی کو ڈبل دجال بنا کر چھوڑتی ہے۔ کیونکہ دجال/۳۸+دجال/۳۸ کے اعداد حروف پورے ۷۶سال بنتے ہیں۔ بنابرآں یہ شخص بتائید فرزند خود سنگل دجال نہیں۔ بلکہ ڈبل دجال ہے۔ ۹… آیت زیر بحث کے فقرۂ اوّل ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم‘‘ کے اندر رجال امت کے ساتھ ساتھ اطفال امت اور نساء امت سے آنحضرتa کے نسبی باپ ہونے کی کلیتاً نفی کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ آپ اپنی امت کے کسی مرد، کسی بچہ اور کسی عورت کے باپ نہیں ہیں۔ کیونکہ زنان واطفال اپنے رجال ومردان کے ماتحت ہوتے ہیں اور رہتے ہیں۔ اور فقرہ دوم ’’ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ کے اندر آپa کو رسول اﷲ کہہ کر آپ کو تمام امت کا روحانی باپ ہونا ثابت کیاگیا ہے اور ’’خاتم النّبیین‘‘ کہہ کر آپ کو ہر