احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
(ص۴۹، شعر۵) ’’وان کان شان الا مرارفع عند کم… فاین بہذا الوقت من شان جولر‘‘ کیونکہ جولر بوجہ شان کے مفعول بہ ہونے کے منصوب چاہئے اور مجریٰ رفع ہے۔ (ص۵۴، شعر۶) ’’وسبرا وآذونی بانواع سبہم… وسمون دجالا وسمون ابتر‘‘ ابتر بوجہ مفعول ثانی ہونے سموا کے منصوب چاہئے جو مجریٰ سے خلاف ہے۔ (ص۵۶، شعر۱) ’’وقد کان صحف قبلہ مثل خارج… فجاء لتکمیل الورے لیغزر‘‘ لیغزر لام کے کے بعد ان ناصبہ مقدر ہونے کی وجہ سے منصوب ہوگا جو مجریٰ کے خلاف ہے۔ (ص۶۴، شعر۸) ’’وکیف عصوا واﷲ لم یدرسرہا… وکان سنا برق من الشمس اظہر‘‘ اظہر بوجہ خبر ہونے کان کے منصوب چاہئے۔ (ص۶۵، شعر۱۰) ’’وکم من عدو کان من اکبر العدا… فلما اتانی صاغرا صرت اصغر‘‘ اصغر بوجہ خبر ہونے صرت کے منصوب چاہئے جو مجریٰ کے مخالف ہے۔ (ص۶۸، شعر۱۱) ’’اکان حسین افضل الرسل کلہم… اکان شفیع الانبیاء ومؤثر‘‘ مؤثر بوجہ معطوف ہونے شفیع کے کان کی خبر منصوب ہے۔ (ص۷۰، شعر۹) ’’اتزعم ان رسولنا سید الوریٰ… علے زعم شانئہ توفی ابتر‘‘ ابتر بوجہ حال ہونے توفی کی ضمیر کے منصوب ہے۔ آپ نے مرفوع بنایا ہے۔ (ص۷۸، شعر۸) ’’اآخیت ذئبا عایثا اوابالوفا… اواخیت مدا اورأیت امرتسر‘‘ امرتسر بوجہ مفعول بہ یا حسب ترجمہ مصنف مفعول فیہ ہونے کے منصوب ہے۔ نیز ہمزہ سے ثقل آتا ہے۔ گرانا جائز نہیں چونکہ قطعی ہے۔ (ص۸۳، شعر۲) ’’وصبت علی رأس النبی مصیبۃ… ودقوا علیہ من السیوف المغفر‘‘ المغفر بوجہ مفعول بہ ہونے دقوا کے منصوب ہے۔ آپ نے مرفوع بنایا ہے۔ (ص۸۴، شعر۷) ’’وکنت اذا خیرت للبحث والرغا… سطوت علینا شاتما لتوقر‘‘ لتوقر بوجہ مقدر ہونے ان ناصبہ کے منصوب چاہئے جو مجریٰ کے خلاف ہے۔ (ص۸۶، شعر۱) ’’ففکر بجہدک خمس عشرۃ لیلۃ… ونادحینا اظفرا واصفر‘‘ اصفر بوجہ معطوف ہونے مفعول بہ کے منصوب ہے۔ (ص۸۷، شعر۶) ’’رمیت لا غتالن وما کنت رامیا… ولکن رماہ اﷲ ربی لیظہر‘‘ لیظہر بوجہ ان مقدرہ کے منصوب ہے۔