احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
واعطاہ رحمان لہ قوۃ الوغیٰ وایدہ روح امین مطہر اور اسے اس کے رحمن نے لڑائی کی قوت دے دی اور باامن پاک روح نے اس کی تائید کر دی۔ ۱۵… پندرھویں شعر میں صرف ایک گروہ کو مشورہ دہندہ کہاگیا ہے۔ حالانکہ سب گروہوں نے میدان مناظرہ کو متعین کیا تھا۔ بنابرآں شعر ہذا کا آخری لفظ بجائے ’’المعشر‘‘ کے ’’المعاشر‘‘ ہونا چاہئے اور اس طرح پر ضرب کا وزن مفاعل بھی پورا رہتا ہے اور میری تصحیح بطور ذیل ہے: وکان جدال طرد القوم بالضحیٰ الیٰ خطۃ اویٰ الیہا المعاشر لڑائی قوم کو بوقت چاشت ایسے علاقہ کی طرف لے گئی جس کی طرف سب گروہوں نے اشارہ کیا تھا۔ ۱۶… سولہویں شعر کی تصحیح بطور ذیل ہے اور دھوپ سے بچنے کے لئے سایہ دار میدان کو اختیار کیاگیا تھا۔ تحرو الہذا البحث ارضاً شجیرۃً لکے یأ منوا من حر شمس تحرر انہوں نے اسی بحث کے لئے سایہ دار میدان کو سوچ لیا تاکہ وہ گرم کنندہ سورج کی گرمی سے امن میں رہیں۔ ۱۷… سترھویں شعر میں بحث کرنے والے دونوں فریقین کو نامزد کیاگیا ہے اور صاف عبارت بطور ذیل ہے: وکان ثناء اﷲ من اہل سنۃ ومن اہل مرزا للتخاصم سرور اور بحث کے لئے مولوی ثناء اﷲ اہل سنت کی طرف سے اور اہل مرزا کی طرف سے سرور شاہ تھا۔ ۱۸… اٹھارویں شعر میں مرزاقادیانی نے اپنے نمائندہ کو شیر اور مولوی ثناء اﷲ کو بھیڑیا قرار دیا ہے۔ حالانکہ اصل معاملہ برعکس تھا۔ کیونکہ مولوی صاحب شیر پنجاب کے لقب سے مشہور تھا اور اس کے نمائندہ کا یہ لقب نہ تھا اور پھر لفظ ’’اجمۃ‘‘ لفظاً مؤنث ہے اور اس کی طرف مذکر ضمیر بہ لوٹائی گئی ہے۔ جو غلط ہے اور میری تصحیح بطور ذیل ہے۔ کان مقام البحث کان کاجمۃٍ بہا ذئبہ یعوی واسدی یزاء ر گویا کہ مقام بحث ایک جھاڑی کی مانند تھا جس میں اس کا بھیڑیا چیختا تھا اور میرا شیر دھاڑتا تھا۔