احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اس نے بلا فہم قرآن مجید پر نکتہ چینی کی ہے اور ہمارا قرآن اس کے خلاف فیصلہ دینے پر قادر ہے۔ فقر اننا افتیٰ علیہ بکفرہ فہذا لدیہ ملحد ومکفر ہمارے قرآن مجید نے اس پر کفر کا فتویٰ دے دیا ہے۔ پس یہ شخص قرآن کے نزدیک ملحد وکافر ہے۔ اور پھر اعداداً بھی یہ شخص انبیائے صادقین کا غیر ہے۔ جیسا کہ بطور ذیل ہے: (مرزاغلام احمد قادیانی/۱۵۴۸)= ’’غیر النبی الصادق ابداً/۱۵۴۸‘‘ وہ ہمیشہ سے سچے نبی کا غیر ہے۔ (مرزاغلام احمد/۱۳۷۲) ’’غیر النّبیین بجد/۱۳۷۲‘‘ وہ صحیح طور پر غیر الانبیاء ہے۔ نیز یہ بھی معلوم رہے کہ قرآن مجیدنے مسلمانوں کو کفار ومشرکین اور یہود ونصاریٰ کی دوستی سے علی الاعلان منع کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان لوگوں سے دوستی وہمدردی کا رابطہ مت رکھو اور ہر حالت میں ان سے بچ کر رہو۔ مگر مرزاقادیانی نے ہدایات قرآنیہ کو پس پشت ڈال کر حکومت برطانیہ کا ساتھ دیا اور اس سے ہمدردانہ تعاون کیا اور مسلمانوں سے بدخواہی اور غداری کا برتاؤ کیا۔ چنانچہ قرآن مجید کی ہدایات بحق اہل اسلام بطور ذیل ہیں: ’’لا یتخذ المؤمنون الکافرین اولیآء من دون المؤمنین ومن یفعل ذٰلک فلیس من اﷲ فی شییٔ‘‘ {مؤمنین کو چاہئے کہ وہ مؤمنین کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست مت بنائیں اور جس نے ایسا کر لیا وہ خداتعالیٰ سے بے تعلق ہوگیا۔} ’’یایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا بطانۃ من دونکم لا یألونکم خبالاً‘‘ {اے ایمان والو! اپنوں کو چھوڑ کر کسی کو بھی اپنا قلبی دوست مت بناؤ۔ کیونکہ وہ تم کو دکھ دینے میں کوتاہی نہیں کریں گے۔} ’’یایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا الکفرین اولیآء من دون المؤمنین‘‘ {اے ایمان والو! تم مؤمنین کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست مت بناؤ۔} ’’بشر المنافقین بان لہم عذاباً الیماً الذین یتخذون الکافرین اولیاء من دون المؤمنین‘‘ {اے پیغمبر اسلام! ان منافقین کو عذاب الیم کی خبردے دو جو مؤمنین کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بنالیتے ہیں۔}