احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اس میں کذب وکفر کے دو خطرناک امر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اعداداً غیرالمہدی، یا مہدی الغیر بنتا ہے۔ (غلام احمد قادیانی/۱۳۰۰)، غیر المہدی/۱۳۰۰ یا مہدی الغیر/۱۳۰۰ یعنی وہ غیر المہدی ہے یا مہدی الغیر ہے اور حکومت برطانیہ نے اس کو مہدی بنایا ہے۔ دوم… یہ کہ مرزاقادیانی کے دو مسائل ہیں۔ ایک وفات مسیح ہے جس میں قرآن مجید نے اس کو کاذب کہا ہے اور دوسرا مسئلہ اجرائے نبوت ہے جس میں قرآن مجید کی طرف سے اس کو کافر کہاگیا ہے۔ سوم… یہ کہ مرزاقادیانی اعداداً بھی کاذب وکافر ثابت ہوتا ہے۔ جیسا کہ بطور ذیل ہے۔ (غلام احمد/۱۱۲۴) ’’من ہو کٰذب کفار/۱۱۲۴‘‘ یعنی غلام احمد جھوٹا کافر ہے۔ کیونکہ وہ بجائے حیات مسیح اور ختم نبوت کے وفات مسیح اور اجرائے نبوت کا قائل ومعتقد ہے۔ ن… ’’قل ہل اونبئکم علیٰ من تنزل الشیاطین تنزل علیٰ کلّ افّاک اثیم‘‘ {کہہ دیجئے کہ کیا میں تم کو بتا دوں کہ شیاطین کا نزول کس شخص پر ہوتا ہے۔ شیاطین کا نزول ہر جھوٹے بدکار آدمی پر ہوتا ہے۔} واضح ہو جانا چاہئے کہ کسی صحابی نے آپa سے جب نزول شیاطین کے بارے میں دریافت کیا تو آپa خاموش ہوگئے اور وحی آنے کا انتظار کی اور تھوڑی دیر بعد آیت بالا نازل ہوگئی جس میں بتایا گیا کہ نزول شیاطین پر کذاب وبدکار آدمی پر ہوتا ہے اور سچے ونیکوکار آدمی پر نہیں ہوتا۔ بنابرآں چونکہ فقرہ ’’وتنزل علی افاک اثیم‘‘ کے اعداد پورے تیرہ صد ہیں اور غلام احمد قادیانی کے بھی یہی اعداد ہیں۔ اس لئے معلوم ہوگیا کہ یہی شخص بروئے فقرہ ’’ہذا افاک واثیم‘‘ ہے اور اس پر بجائے وحی الٰہی کے نزول شیاطین ہوا ہے۔ چنانچہ وہ وفات مسیح کے مسئلہ میں افاک وکذاب ہے اور اجرائے نبوت کے سلسلہ میں بدکار واثیم ہے اور کذاب واثیم آدمی بھی راست باز، مہدی اور مسیح نہیں ہوسکتا۔ بنابرآں میں نے اس کے زیربحث شعر کے جواب میں بطور ذیل کہا ہے: وقد جاء فی القراٰن ذکر ضلالہ فقر اٰننا ہذا الغلام یکفر قرآن مجید کے اندر اس کی گمراہی کا ذکر آگیا ہے۔ پس ہمارا قرآن اسی غلام احمد کو کافر کہتا ہے۔ رأیناہ حقًا مغرقاً بضلالہ وہذا قضاء اﷲ فیہ مقدر ہم نے سچ مچ اس کو گمراہی میں ڈوبا ہوا دیکھا ہے اور خداتعالیٰ کا یہی فیصلہ اس کے لئے مقدر ہوچکا ہے۔ القراٰن تجنّٰی علی القراٰن من غیر فطنۃ وقراٰننا یقضی علیہ ویقدر