احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مرزاقادیانی بروئے الہام خود لاہور کی احمدیہ بلڈنگس میں بمرض ہیضہ ہوگیا اور اس کو بوقت مرگ کلمہ طیبہ وکلمہ شہادت پڑھنے کی توفیق نہ ملی اور وہ گمراہ اور اوباش شخص وکافر بن کر مرا۔ جیسا کہ اعداداً اس کی ہجری تاریخ وفات بطور ذیل ہے: (شخص اوباش/۱۳۲۶) اور ’’ہو غوی ہلک بلاہور/۱۳۲۶‘‘ اور ’’روح خبیث/۱۳۲۶‘‘ اور ’’ذریۃ الشیاطین/۱۳۲۶‘‘ اور ’’غدار الملک/۱۳۲۶‘‘ اور اس کا عیسوی سال وفات بطور ذیل ہے: ’’حقت کلمۃ العذاب علی الکٰفرین/۱۹۰۸‘‘ ل… ’’ومن اظلم ممن ذکر بایات ربہ فاعرض عنہا انا من المجرمین منتقمون‘‘ {اس شخص سے زیادہ ظالم کون ہوسکتا ہے جس کو خدا کی آیات یاد دلائی گئیں اور اس نے ان سے اعراض کر لیا اور ہم مجرمین سے انتقام لیں گے۔} آیت ہذا میں ایسے اشخاص کا تذکرہ ہے جن کو دینی مسائل میں آیات قرآن پیش کی گئیں۔ لیکن انہوں نے ان آیات کو نہ مانا اور وہ خلاف آیات کام کرتے رہے اور نتیجتاً عند اﷲ گناہ گار اور مجرم قرار پائے اور قابل گرفت وتعزیر بنے۔ چنانچہ مرزاقادیانی بھی اسی آیت کی زد میں آتا ہے اور قابل تعزیر مجرم بنتا ہے۔ کیونکہ جب وہ وفات مسیح اور اجرائے نبوت کا قائل ومعتقد بنا تو علمائے اسلام نے اس کے سامنے حیات مسیح اور ختم نبوت کی آیات رکھیں۔ لیکن اس نے ان آیات کی غلط تفسیریں وتاویلیں کر کے ان کے ماننے سے انکار کر دیا اور اپنے غلط عقیدہ اور باطل نظریہ پر بشدت ڈٹا رہا اور عند اﷲ مجرم وجارح قرار پایا۔ جیسا کہ وہ اعداداً آیت بالا کے تحت میں آتا ہے اور معرض عن الآیات اور قابل انتقام مجرم بنتا ہے۔ ’’اعرض عنہا ابائً/۱۲۰۲‘‘ اور ’’انا من المجرمین منتقمون/۱۲۰۲‘‘= ’’الغلام الہندی/۱۲۰۲‘‘ اور ’’غلام احمد ہندی بجد/۱۲۰۲‘‘ اور ’’خبیث الہند/۱۲۰۲‘‘ یعنی آیات قرآن سے اعراض کر کے قابل انتقام مجرم بننے والا غلام ہندی اور خبیث الہند آدمی ہے اور وہ غلام احمد ہندی ہے جیسا کہ بطور ذیل ہے: ’’ان اﷲ لا یہدی من ہو کذب کفار‘‘ بلاشبہ خداتعالیٰ جھوٹے کافر کو مہدی نہیں بنائے گا۔ جاننا چاہئے کہ آیت ہذا مرزاغلام احمد قادیانی کے بارے میں ہے اور تائیدی وجوہات ذیل ہیں۔ اوّل… یہ کہ وہ اپنے مہدی ہونے کا مدعی ہے اور فعل (لایہدی) اس کے مہدی ہونے کی نفی کرتا ہے۔ یعنی خداتعالیٰ نہ اس کو مہدی بنائے گا اور نہ اس کو ہدایت کی طرف آنے دے گا۔ کیونکہ