احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مزید برآں قرآن حکیم انیس کے عدد کو علامات دوزخ میں ایک منحوس عدد ظاہر کرتا ہے اور فرماتا ہے: ’’وما ادراک ما سقر لا تبقی ولا تذر لواحۃ للبشر علیہا تسعۃ عشر‘‘ {کیا تو جانتا ہے کہ دوزخ کیا چیز ہے اور وہ کسی چیز کو نہ باقی رکھے گی اور نہ چھوڑے گی اور انسان کو ڈنڈا مارنے والی ہے۔ اس پر انیس فرشتے ہیں۔} آیت ہذا تین طرح سے بہاء اﷲ کو اپنا مصداق مورد بناتی ہے۔ اوّل… یہ کہ لفظ سقر کا معنی دوزخ ہے اور ’’سقر‘‘ سے دوزخی آدمی کے لئے لفظ ’’ساقر‘‘ یا ’’سقار‘‘ بنتا ہے جس کے اعداد حروف پورے تین صد اکسٹھ(۳۶۱) ہیں اور یہی اعداد بہائی سال کے ایام ہیں۔ کیونکہ بہائی سال کے انیس ماہ اور ہر ماہ کے ۱۹دن ہیں۔ ۱۹X۱۹=۳۶۱ ہوتے ہیں۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ بہائی سال ساقر اور دوزخی سال ہے۔ دوم… یہ کہ دوزخ مجرم انسان کو جلانے والی ہے اور بہاء اﷲ بہائی انسانوں کے لئے لوحیں تیارکرنے والا ہے جب کہ ’’لواحۃ‘‘ کا معنی لوح سوز اور لوح ساز دونوں طرح کا ہے۔ چنانچہ دوزخ مجرم انسانوں کے لئے ناری الواح تیار کرے گی اور بہاء اﷲ اہل بہاء کے لئے ملعون لوحیں تالیف کرنے والا ہے۔ چنانچہ بہاء اﷲ کی مؤلفہ شش الواح کتابیں تحریک بہائی میں شہرت کا مقام رکھتی ہیں۔ سوم… یہ کہ دوزخ کے کارکن انیس ظالم فرشتے ہیں اور بہائی سال کے انیس منحوس ماہ اور ہر ماہ کے انیس ملعون ایام ہیں اور بہائی دین کے اندر انیس کے عدد کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ لہٰذا دوزخ اور دین بہائی میں انجام ونتیجہ کے اعتبار سے یکسانیت اور اتحاد پایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں بہاء اﷲ کا پیرو کار بہائی کہلاتا ہے اور اعداداً انیس عدد کا حامل ہے اور اپنے محمولہ عدد پر فخر کرتا ہے اور اتراتا ہے۔ حالانکہ ہر ایک بہائی نصف دجال ہے۔ کیونکہ لفظ دجال کے اعداد (۳۸) ہیں اور اڑتیس کا نصف انیس ہے اور انیس کا عدد ہی لفظ بہائی کے اعداد ہیں اور دو دجال مل کر ایک بہاء اﷲ بنتا ہے۔ یعنی ۱۹+۱۹=۳۸+۳۸=۷۶ ہے اور بحساب قمری بہاء اﷲ کی یافتہ عمر ۷۶سال ہے۔ اگرچہ بحساب شمسی اس کی عمر ۷۵ سال ہے۔ بنابرآں میرا یہ کہنا صحیح ہے کہ ایک بہائی اعدادی طور پر نصف دجال ہے اور دو بہائی مل کر ایک دجال بنتا ہے اور دو دجال مل کر ایک بہاء اﷲ بن کر سامنے آتا ہے۔ بہاء اﷲ کے اعداداً دو دجال بننے کی وجہ یہ ہے کہ وہ مخالف قرآن اور معاند اسلام بن کر حلت سود اور حرمت صدقات کا فتویٰ دیتا ہے اور کہتا ہے کہ سودی کاروبار کرنے والا آدمی ہر حالت