احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
بریوناہ کیونکہ یہ بات گوشت اور خون نے نہیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے۔ تجھ پر ظاہر کی اور میں بھی تجھ کو کہتا ہوں کہ تو پطرس ہے۔ اور آیات ۲۱تا۲۴: اس وقت سے یسوع اپنے شاگردوں پر ظاہر کرنے لگا کہ اسے ضرور ہے کہ یروشلم کو جائے اور بزرگوں اور سردار کاہنوں اور فقیہوں کی طرف سے بہت دکھ اٹھائے اور قتل کیا جاوے اور تیسرے دن جی اٹھے۔ اس پر پطرس اس کو الگ لے جاکر ملامت کرنے لگا کہ اے خداوند! خدا نہ کرے یہ تجھ پر ہرگز نہیں آنے کا۔ اس نے پھر کرپطرس سے کہا: اے شیطان میرے سامنے سے دور ہو تو میرے لئے ٹھوکر کا باعث ہے۔ کیونکہ تو خداکی باتوں کا نہیں بلکہ آدمیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔ ایک دوسرے کی مخالفت میں جاتی ہیں اور کھلے طور پر باہمی تضاد وتصادم رکھتی ہیں۔ کیونکہ ایک یہ کہ مسیح نے اوّل آیات میں پطرس کو مبارک اور ملہم من اﷲ کہا اور دوم آیات میں اس کو شیطان کہا اور دوسرا یہ کہ: اوّل… آیات میں مسیح کے مابین ابن اﷲ ہونے کاعقیدہ خداتعالیٰ کا بتایا ہوا ظاہر کیاگیا۔ دوم… آیات میں پطرس جیسے شیطان کا تراشا ہوا بتایا گیا۔ تیسرا… یہ کہ جب مسیح کے ابن اﷲ ہونے کا عقیدہ پطرس جیسے شیطان کا تراشیدہ ہے تو پھر یہی عقیدہ ایک شیطانی عقیدہ بن گیا اور شیطانی عقیدہ کو ماننے والا بالضرور اور لامحالہ شیطان ہے۔ چوتھا… یہ کہ جب مسیح کے ابن اﷲ ہونے کا عقیدہ شیطانی قرار پایا تو تثلیث ختم ہوگئی اور اثانیت باقی رہی۔ یعنی یہ کہ کائنات کے مالک ومختار صرف دو اقنوم یا دو اجزاء رہ گئے۔ ایک جزو خداتعالیٰ اور دوسرا جزو، مریم طاہرہ ہے۔ جو عیسائیت میں زوجۃ اﷲ کا مقام رکھتی ہے۔ پانچواں… یہ کہ مسیح کے ابن اﷲ ہونے کو مریم طاہرہ کا زوجۃ اﷲ ہونا لازم ہے۔ کیونکہ مسیح کو مریم طاہرہ نے جنم دیا۔ بنابراں جب ثابت ہوگیا کہ مسیح کے ابن اﷲ ہونے کا عقیدہ بروئے انجیل متی ایک شیطانی عقیدہ ہے تو مریم طاہرہ کے زوجۃ اﷲ ہونے کا عقیدہ بھی ایک شیطانی عقیدہ رہا۔ کیونکہ ملزوم ولازم کا ایک ہی حکم ہوتا ہے۔ اب صرف توحید بمعنی خداتعالیٰ کا ایک ہوکر وحدہ لاشریک ہونا باقی رہا جو عند القرآن وعند الانجیل توحید خالص ہے۔ خلاصۃ الباب یہ رہا کہ بروئے قرآن وانجیل تثلیث باطل ہے اور توحید حق ہوکر ثابت ہے۔