احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
آب شیریں کذب کو سمجھا ہے تو پی لئے مرزا سے کچھ جرعات سن صدق کڑوا کذب میٹھا ہے تجھے تیری اس عادت پہ ہے ہیہات سن تو ازل سے کذب کا غواص ہے تیری گھٹی میں پڑے کذبات سن کذب ہے تیرا بچھونا اوڑھنا اس میں تو نے پائی ہے راحات سن صدق سے تجھ کو عداوت ہو گئی ہو گئی اس سے تجھے نفرات سن حمل روحانی ہے ایجاد غلام ہیں عجب تر اس کی ایجادات سن حاملہ دس ماہ تک مرزا رہا بعد اس کے حمل کی وضعات سن اس نے اپنے بیٹ سے خود کو جنا ایسے کرتب کرتے ہیں جنات سن ماں بنا پھر ماں کا بچہ بن گیا کیسی نادر تر ہیں شخصیات سن حمل روحانی تھا تیرے باپ کو اس پہ پیروں کے ہیں احسانات سن بن گیا وہ پیر ایسے حمل سے حمل کی اس پر ہوئی برسات سن آج کل تجھ کو بھی آیا حمل ہے جلد تر ہو جائے گا سادات سن تم ہو آدھے مرد آدھی عورتیں ہے تعجب مرد ہیں نسوات سن حمل گیری تیری فطرت بن گئی ہیں تیرے سب کام کج فطرات سن مرزائی سب ہیں فطرت کے خلاف حق سے ہٹ کر ان کی ہیں حرکات سن باپ اختر بیٹا خاطر بن گیا ہیں برابر دونوں کے خدعات سن حمل روحانی ہے مرزا کا اصول اس سے اس کو مل گئے درجات سن تو بھی اس میں بن گیا مرزا پرست آ گئے تجھ میں یہی برکات سن حمل روحانی ہے طاقت کی دوا ایسی کم ہیں ہم میں ادویات سن اس دوا سے روح پاتی ہے سکون اس سے اٹھتے ہیں بہت جذبات سن روح تیری حاملہ اور جسم بانجھ فکر کر کیسی ہیں تخلیقات سن یہ خورا کیں چھوڑ دے اور مرد بن ورنہ ہوں گی تیری اصلاحات سن حق پہ آ جا اور مرزا کو بھگا اس سے تیری ہیں ترقیات سن عید ہے نزدیک عیدی مجھ سے لے ہیں یہی اشعار عیدیات سن میں ہوں بے زر اور بے مایہ یہاں ورنہ دیتا اور بھی سوغات سن مجھ سے عیدی مختصر منظور کر بعد میں بھیجوں گا تحفہ جات سن